رسائی کے لنکس

’شام کیمیائی ہتھیاروں کاباقی 8 فی صد مواد حوالے کرے‘


فائل
فائل

اقوام متحدہ کے مشن نے اِس بات پر زور دیا ہے کہ باقیماندہ 7.8 فی صد کیمیائی ہتھیاروں کا مواد، جو شام کے ایک مخصوص مقام پر موجود ہے، تک رسائی فراہم کی جائے

بین الاقوامی جائزہ کاروں نے، جو شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے کو تلف کرنے کی ذمہ داری پر مامور ہے، حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ باقی ماندہ مواد اُس کے حوالے کیا جائے۔

سکرید کاگ اقوام متحدہ کے مشترکہ مشن کے خصوصی رابطہ کار اور کیمیائی ہتھیاروں کی بندش سے متعلق تنظیم سے وابستہ ہیں۔ اُنھوں نے اتوار کے روز دمشق میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب تک ملک سے کیمیائی مواد کا 92 فی صد منتقل اور تلف کیا جاچکا ہے۔

کاگ نے اس بات پر زور دیا کہ باقیماندہ 7.8 فی صد کیمیائی ہتھیاروں کا مواد جو شام کے ایک مخصوص مقام پر رکھا ہوا ہے، اُنھیں اُس تک رسائی فراہم کی جائے۔

سکرد گاد نے بقول، ’میں نے حکام کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ جتنا جلد ہو وہ یہ کام مکمل کرلیں۔ اگر میں ڈائریکٹر جنرل احمد ازومو کے لفظ استعمال کروں تو بات یہ ہے کہ خود شام کی طرف سے مقرر کردہ یہ داخلی حتمی تاریخ 27 اپریل تھی، جو گزر رہی ہے، اس پر پورا اترنا چاہیئے تاکہ 30 جون کی حتمی تاریخ تک کام مکمل کیا جا سکے‘۔

گذشتہ برس دمشق کے مضافات میں زہریلی سارین گیس کے حملے کے نتیجے میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کے بعد زور پکڑتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کے نتیجے میں ، شام کے صدر بشارالاسد نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کا ذخیرہ تباہ کرنے سے اتفاق کیا تھا۔

امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے زہریلی گیس کا استعمال کرنے کا الزام مسٹر اسد کی افواج پر عائد کیا تھا۔ شام کی حکومت نے ملک کی خانہ جنگی کا ذمہ دار باغیوں کو قرار دیا ہے، جس لڑائی کو اب چار برس بیت گئے ہیں۔

دریں اثنا، اتوار کے روز شام کی سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا ہے کہ جون میں منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے چار امیدواروں نے اپنے ناموں کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد امیدواروں کی کُل تعداد چھ ہوگئی ہے۔

صدر اسد نے کہا ہے کہ وہ تیسری مدت کے لیے انتخاب لڑیں گے، لیکن اپنی باضابطہ نامزدگی کا اب تک سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا۔
XS
SM
MD
LG