رسائی کے لنکس

’شام میں اُٹھنے والی چنگاری پورے خطے کو راکھ کر دے گی‘


شام کے مختلف شہروں میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
شام کے مختلف شہروں میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

شام کے صدر بشار الاسد نے متنبہ کیا ہے کہ اگر مغربی طاقتوں نے اُن کے ملک کے معاملات میں مداخلت کی تو تمام مشرق وسطیٰ ایک ’’زلزلے‘‘ کی لپیٹ میں آ جائے گا۔

برطانوی اخبار ’ڈیلی ٹیلی گراف‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مسٹر اسد نے کہا کہ شام ہر لحاظ سے مصر، تیونس اور یمن سے مختلف ہے۔

اُنھوں نے خبردار کیا کہ اگر غیر ملکی افواج نے کوئی کارروائی کی تو شام اُن کے بقول ’’ایک اور افغانستان‘‘ ثابت ہو گا کیوں کہ وہ مشرق وسطیٰ کا مرکز ہے۔ ’’شام میں اُٹھنے والی کوئی بھی چنگاری پورے خطے کو راکھ کر دے گی۔‘‘

صدر بشار الاسد کے اس بیان سے چند گھنٹوں قبل شام میں کارکنوں کا کہنا تھا کہ ہفتہ کو ملک میں تشدد کے مختلف واقعات میں کم از کم 47 فوجی اور عام شہری ہلاک ہوئے۔

دریں اثنا شام کی حکومت اور عرب لیگ کے درمیان اتوار کو دوہا میں مذاکرات ہو رہے ہیں جن کا مقصد حکومت کے مخالفین سے بات چیت کا عمل شروع کرنے کی راہ تلاش کرنا ہے۔

کئی حکومت مخالف رہنما اس اجلاس کو پہلے ہی ’’وقت کا زیاں‘‘ قرار دے چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG