رسائی کے لنکس

شام میں امریکہ، روس اور ایران نے سرخ لکیریں کھینچ دیں


مغربی رقہ میں امریکی حمایت یافتہ ڈیموکریٹک فورس کا ایک اہل کار ڈرون اڑا رہا ہے۔ 18 جون 2017
مغربی رقہ میں امریکی حمایت یافتہ ڈیموکریٹک فورس کا ایک اہل کار ڈرون اڑا رہا ہے۔ 18 جون 2017

امریکہ نے کہا ہے کہ شام کی فوج کے طیارے کو اتوار کے روز اس وقت مار گرایا گیا جب اس نے شام کی جمہوری فورسز کے جنگجوؤں پر بم برسائے۔

روس، ایران اور امریکہ نے شام میں ایک دوسرے کے لیے نئی سرخ لکیریں کھینچ دیں ہیں اور ماسکو نے پیر کے روز واشنگٹن کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی ایئر فورس کی جانب سے شام کے ایک طیارے کو گرائے جانے کے بعد اپنے علاقے میں امریکی اتحاد کے طیاروں کی کارروائیوں کو ایک امکانی ہدف تصور کرتا ہے ۔

اتوار کے روز کشیدگیوں میں اس وقت اضافہ ہوگیا جب امریکی فوج نے رقہ کے نزدیک ایک جیٹ طیارہ مارگرایا اور ایران نے مشرقی شام میں داعش کے ٹھکانوں پر میزائل داغے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ ہر ملک نے شام کی کثیر الجہت جنگ میں اس طرح کی کارروائیاں کیں ہیں۔

دمشق کے حامی ایک کمانڈر نے کہا ہے کہ تہران اور واشنگٹن سرخ لکیریں کھینچ رہے ہیں۔

روس نے، جو ایران کی طرح صدر بشارالاسد کا اتحادی ہے، شام کا جیٹ طیارہ گرائے جانے کے بعد یہ کہتے ہوئے پیر کے روز امریکہ کو وارننگ دی کہ وہ دریائے دجلہ کے مغرب کی جانب پرواز کرنے والے طیاروں کو ایک ہدف کے طور پر د دیکھ سکتا ہے، تاہم اس نے یہ کہنے سے احتراز کیا کہ وہ انہیں مار گرائے گا۔

ان واقعات سے شام کے ان حصوں میں علاقوں پر قبضے کے لیے مسابقت میں اضافے کی نشاندہی ہوتی ہے جہاں داعش کے جنگجو پسپا ہو رہے ہیں۔

امریکہ نے کہا ہے کہ شام کی فوج کے طیارے کو اتوار کے روز اس وقت مار گرایا گیا جب اس نے شام کی جمہوری فورسز کے جنگجوؤں پر بم برسائے۔

روس کی وزارت دفاع نے شام پر فضائی واقعات سے بچنے کے لیے پیر کے روز امریکہ کے ساتھ اپنا تعاون معطل کردیا ہے، جب کہ روس کی ایئر فورس داعش کے خلاف صدر اسد کی فورسز کی مدد کے لیے فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔

شام کی فوج نے کہا ہے کہ جب اس کا طیارہ گرایا گیا تو وہ داعش کے خلاف ایک مشن پر تھا۔

امریکہ یہ کہہ چکا ہے کہ شام کی سرکاری فورسز اور اس کی اتحادی ملیشیا کے خلاف اس کے اقدامات اپنے دفاع کے لیے تھے۔

یہ علاقہ ایران کے لیے بھی اسٹریٹیجک اہمیت رکھتا ہے اور وہ شیعہ اثرو رسوخ کے لیے شام، عراق اور لبنان تک ایک زمینی راستہ کھلا رکھنا چاہتا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ جاويد ظريف نے پیر کے روز اپنی ٹوٰیٹ میں یہ کہتے ہوئے حملے کا دفاع کیا کہ اس کی میزائل صلاحیت کا مقصد اپنے شہریوں کو فراہم کرنا اور انتہا پسندی کے خاتمے کی عالمی جنگ میں مدد فراہم کرنا ہے۔

XS
SM
MD
LG