رسائی کے لنکس

دہشت گرد کسی بھی مذہب یا نسل سے تعلق رکھ سکتے ہیں: رحمٰن ملک


دہشت گرد کسی بھی مذہب یا نسل سے تعلق رکھ سکتے ہیں: رحمٰن ملک
دہشت گرد کسی بھی مذہب یا نسل سے تعلق رکھ سکتے ہیں: رحمٰن ملک

پاکستانی وزیرِ داخلہ رحمٰن ملک نے کہا ہے کہ ناروے اور ہندوستان میں ہونے والی حالیہ شدت پسندکارروائیوں سے یہ ثابت ہوا ہےکہ دہشت گرد کسی بھی مذہب یا نسل سے تعلق رکھ سکتے ہیں۔

’وائس آف امریکہ‘سے بات چیت کرتے ہوئے رحمٰن ملک نے کہا کہ آنے والی دہشت گردی ’انتہا پسندی اور نسل پرستی‘ کی بنیاد پر ہوگی۔ لہٰذا، ضرورت اِس بات کی ہے کہ ساری حکومتوں کو مل جل کر کوئی اجتماعی اقدام لینا چاہیئے۔

اُنھوں نے یہ بات جمعرات کی شام انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز میں لیکچر دیتے ہوئے کی۔

رحمٰن ملک کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن و امان کی خراب صورتِٕ حال کو بہتر بنانا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد امن و امان کی جتنی بھی ذمہ داری ہے وہ مکمل طور پر صوبوں کی ہے، جنھیں اپنے پیروں پہ کھڑا ہونا چاہیئے، جس بنا پر صدر نے صوبوں کو اضافی فنڈنگ فراہم کردی ہے۔

رحمٰن ملک نے کہا کہ کراچی پولیس کی سکیورٹی کی استعداد بڑھانے کے لیے وفاق ہر قسم کی مدد کرے گا ، اور ضرورت اِس بات کی ہے کہ کراچی کا امن جلد بحال ہوجائے۔

’جنوبی ایشیا میں دہشت گردی‘ کے موضوع پر اپنے لیکچر میں، اُنھوں نے کہا کہ طالبان، القاعدہ اور لشکرِ جھنگوی مشترکہ کارروائیاں کر رہے ہیں۔ تحقیقات کے مطابق، پاکستان میں 80فی صد شدت پسند کارروائیوں میں لشکرِ جھنگوی ملوث ہے۔

رحمٰن ملک نے کہا کہ پاکستان کو ناکام ریاست ثابت کرنے اور ایٹمی اثاثوں کے غیر محفوظ ہونے کا تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے، ’لیکن، پاکستان اپنے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کرسکتا ہے‘۔

پاک امریکہ تعلقات کے بارے میں وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک صرف بہتر اور قریبی تعلقات سے ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG