رسائی کے لنکس

'دہشت گرد حملے انتخابات ملتوی کرانے کی سازش ہے'


پاکستان کے مختلف شہروں میں ہونے والے ان مہلک حملوں کے بعد سیاسی جماعتوں کی طرف سے اس حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ ان حملوں کے بعد ان کے لیے اپنی انتخابی مہم کو پرامن طریقے سے جاری رکھنا ایک چیلنج ہوگا

پاکستان کے صوبہ بلوچستان اور صوبہٴ پختون خوا میں رواں ہفتے انتخابی امیدواروں اور اُن کے حامیوں پر ہونے والے حملوں کی سیاسی اور سماجی حلقوں نے شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے لیے جاری انتخابی مہم کو پرامن ماحول فراہم کرنےکے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں ہونے والے ان مہلک حملوں کے بعد سیاسی جماعتوں کی طرف سے اس حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ ان حملوں کے بعد ان کے لیے اپنی انتخابی مہم کو پرامن طریقے سے جاری رکھنا ایک چیلنج ہوگا۔ دوسری طرف، حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ حملے ملک میں 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کو ملتو ی کروانے کی کوشش ہے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے حالیہ سالوں میں کی جانی والی کارروائیوں کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ تاہم، بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ عام انتخابات سے چند دن پہلے ایسے حملے ہونا تشویش کی بات ہے۔

پاکستان کے وزیر اطلاعات و قانون علی ظفر نے ہفتے کے روز اسلام آباد میں ایک تقریب میں خطاب میں کہا کہ ''حالیہ حملوں میں بعض بیرونی اور اندرونی عناصر ملوث ہیں''۔

اُن کے بقول، "ان کا مقصد ایک ہی ہےکہ کسی طرح اس الیکشن کو ملتوی کر دیا جائے اور ہم میں دہشت گردی کے ذریعے اتنا خوف ہپیدا ہو جائے کہ ہمارا اتحاد ٹوٹ جائے ، بے چینی سےالیکشن کسی طرح سے ملتوی ہو جائیں تاکہ جمہوریت ڈی ریل ہو۔ یہ مقصد پورا نہیں ہوگا۔ الیکشن ہوں گے اور بر وقت ہوں گے۔"

سلامتی کے امور کے تجزیہ کار اور فوج کے سابق لیفٹنٹ جنرل امجد شعیب کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑے پیمانے پر جاری انتخابی مہم کو پرامن رکھنا قانون نافذ کرنے والے ادوروں کے لیے ایک چیلنج ہوگا۔

اُنھوں نے کہا کہ "اس وقت تمام سیاسی جماعتیں بڑے بڑے جلسے کرنا چاہتی ہیں، اپنی انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ لیکن بہرصورت احتیاط جتنی بھی کی جا سکے لازم ہے اور سیکورٹی کے لیے حکومت اور سیاسی جماعتیں درکار وسائل کو استعمال کر کے انتخابی مہم میں سیکورٹی کو بہتر کرنا ضروری ہے۔

تاہم، وزیر قانون و اطلاعات کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے پیش نظر حکومت سیاسی قائدین اور امیدواروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔ تاہم، انہوں نے ملک کی سیاسی جماعتوں پر بھی زور دیا کہ انتخابی مہم کے دوران اپنی سیکورٹی کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف سے وضع کردہ ضابطہ اخلاق کا بھی خیال رکھیں۔

دریں اثنا پاکستان کی وفاقی حکومت نے بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں ہونے والے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے لیے اتوار کو ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ انہوں نے ایک بار پھر وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیوں اور تمام متعلقہ داروں سے کہا ہے کہ عام انتخابات سے پہلے انتخابی مہم کے دوران سیاسی قائدین کی سیکورٹی کے موثر اقدمات کریں، تاکہ پرامن انتخابات کو ممکن بنایا جا سکے۔

XS
SM
MD
LG