رسائی کے لنکس

تھائی لینڈ میں جھڑپیں جاری، دو صحافی زخمی


تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں جمعے کو حکومت مخالف مظاہرین اورسکیورٹی فورسز میں ایک بار پھر جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور اس دوران دو صحافی بھی گولی لگنے سے زخمی ہوگئے۔

اطلاعات کے مطابق فرانس 24چینل کے لیے کام کرنے والے کینیڈاکے ایک صحافی اور تھائی لینڈ کے ایک مقامی اخبار کے فوٹوگرافر کو ان جھڑپوں کے دوران کام کرتے ہوئے ٹانگوں میں گولیاں لگی ہیں۔

خود کو ریڈ شرٹس کہلوانے والے حکومت کے مخالفین نے بنکاک کے اہم تجارتی مرکز پر ڈیرے ڈال رکھے ہیں جب کہ حکومت نے انھیں وہیں تک محدود رکھنے کے لیے جمعرات کو رکاوٹیں کھڑی کردیں۔

سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کے احاطے میں داخل ہونے سے قبل آنسو گیس کے گولے پھینکے اور مظاہرین نے فرار ہوتے ہوئے پولیس کی ایک خالی بس کو نذر آتش کردیا۔ جھڑپ میں ایک شخص ہلاک اور آٹھ لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔

علاقے میں گذشتہ رات سے فائرنگ کی آوزیں سنائی دی رہی ہیں۔ تمام تجارتی مراکز بند ہیں جب کہ امریکہ سمیت متعدد غیر ملکی سفارتخانے بند کردیے گئے ہیں۔

سرخ پوش(ریڈشرٹس) کے حامی ایک سابق جنرل کھتیا سواس دی پھَل بھی گولی لگنے سے زخمی ہوگئے ۔ جنرل کو اس وقت گولی ماری گئی جب وہ نیویارک ٹائمز کے نمائندے کو انٹرویو دے رہے تھے۔ وائس آف امریکہ کے نمائندے ڈینیل شارف اس واقعے کے عینی شاہد ہیں جو سرخ پوشوں کی جلسہ گاہ کے اندر وقوع پذیر ہوا۔ ان کے مطابق یہ کسی سنائپر کا کام لگتا ہے۔ آخری اطلاعات کے مطابق جنرل کھتیا کومے میں ہیں۔

تقریباً دو ماہ سے جاری ان مظاہروں میں سرخ پوش مطالبہ کرتے آرہے ہیں کہ موجودہ حکومت غیر قانونی ہے لہذا اسے برطرف کیا جائے اور نئے انتخابات کروائے جائیں۔ وزیراعظم ابھیشت ویجا جیوا نے گذشتہ ہفتے یہ پیش کش کی تھی کہ وہ پارلیمان کو برخواست کرکے نومبر میں نئے انتخابات کروائیں گے ۔


مخالفین نے پہلے اس پیش کش کو قبول کرلیا تھا تاہم بعد میں انھوں نے نائب وزیراعظم سُوتھیپ تھاگسوبن سے دس اپریل کو ہونے والی پکڑ دھکڑ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی پاداش میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کردیا۔

XS
SM
MD
LG