رسائی کے لنکس

بنکاک: فوجی جنرل کی تنبیہہ کے باوجود مظاہرین سڑکوں پر


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

ملک میں مارشل لاء نافذ کرنے والے فوجی جرنیل پرایوتھ چان اوچا نے اتوار کی صبح لوگوں کو مظاہروں سے باز کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس دفعہ معمول کے جمہوری اصولوں پر عمل در آمد نہیں ہوگا۔

سینکڑوں کی تعداد میں تھائی مظاہرین نے فوجی حکومت کی تنبیہ کو نظرانداز کرتے ہوئے دارالحکومت بنکاک کے مرکز میں اتوار کو احتجاج کیا۔

گزشتہ ہفتے ملک میں مارشل لاء نافذ کرنے والے فوجی جرنیل پرایوتھ چان اوچا نے اتوار کی صبح لوگوں کو مظاہروں سے باز رہنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس دفعہ معمول کے جمہوری اصولوں پر عمل در آمد نہیں ہوگا۔

خبررساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق تقریباً 500 افراد نے جنرل اوچا کی تنبیہ کو نظر انداز کرتے ہوئے فوجی اہلکاروں کا مقابلہ کیا جو کہ تین روز سے بنکاک میں احتجاج کی کوششوں کو روک رہے ہیں۔

اے پی کا کہنا تھا کہ ایک موقعے پر فوجیوں کا ایک دستہ مظاہرین کو احتجاج سے روکنے کی غرض سے ان کے پیچھے بھی بھاگا اور بعد میں مظاہرے کے مقام تک پہنچنے والے راستے بند اور اسکائی ٹرین معطل کر دی۔

درجنوں سیاستدانوں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کا دفاع کرتے ہوئے جنرل اوچا کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ قانون میں اس کی اجازت ہے اور یہ گرفتاریاں ایک ہفتے سے زائد نہیں رہیں گی۔

جمعہ کو فوج کی طرف سے کہا گیا کہ سابق وزیراعظم ینگ لک شیناواترا اور کچھ اور لوگ ان کی تحویل میں ہیں تاکہ انہیں کچھ سوچنے کا وقت مل سکے۔

اتوار کو بھی فوج سابق اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سمیت تجارتی اداروں کے سربراہوں سے بات چیت کر رہی ہے جب کہ 18 اخبارات کے مالکان کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

فوجی حکام کا کہنا ہے کہ "فوج اب ملک کی مشکلات حل کرنے پر توجہ دے گی۔" ان کے بقول جس قدر ہو سکے گا کم مدت کے لیے اقتدار میں رہے گی اور وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ کسی بھی مزاحمت کے بغیر ملک کے حالات معمول پر لائے جا سکیں۔
XS
SM
MD
LG