رسائی کے لنکس

دنیا کی معمر ترین شخصیت لوسیل 118 برس کی عمر میں چل بسیں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

دنیا کی معمر ترین شخصیت کا اعزاز رکھنے والی فرانس کی راہبہ لوسیل غاندوں 118 برس کی عمر میں انتقال کر گئی ہیں۔

لوسیل غاندوں کو سسٹر آندرے کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ وہ 1904 میں جنوبی فرانس میں پیدا ہوئی تھیں۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق لوسیل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کی موت بحیرۂ روم کے کنارے واقع شہر تولون میں اسی نرسنگ ہوم میں ہوئی جہاں وہ خدمات انجام دیتی رہی تھیں۔

سینٹ کیتھرائین نرسنگ ہوم کی ترجمانی پر مامور ڈیوڈ تویلا کا کہنا ہےکہ لوسیل غاندوں کی موت سے یہاں ماحول انتہائی افسردہ ہے۔

لوسیل سے قبل جاپان کی کانے تانا دنیا کی طویل العمر ترین خاتون تھیں جن کا گزشتہ برس 119 برس کی عمر میں انتقال ہوا تھا۔کانے تانا کے انتقال کے بعد گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے اپریل 2022 میں لوسیل کو سب سے طویل العمر شخصیت قرار دیا تھا۔

انہیں ایک عرصے سے یورپ کی طویل العمر ترین شخصیت ہونے کا اعزاز بھی حاصل تھا۔

طویل عمری کے لئے سونگھنے کی صلاحیت چیک کرائیے
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:43 0:00

سسٹر آندرے کے تین بھائی تھے۔ وہ پہلے مسیحی فرقے پروٹسٹنٹ سے تعلق رکھتی تھیں لیکن 26 برس کی عمر میں انہوں نے کیتھولک فرقہ اختیار کرلیا تھا۔

'اے ایف پی' کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ان کی ابتدائی خوب صورت یادوں میں سے ایک وہ لمحہ ہے جب ان کے دو بھائی جنگِ عظیم اول کے خاتمے پر واپس گھر آئے تھے۔ ان کے بقول "ایسا بہت کم ہوتاتھا کہ کسی خاندان کے افراد جنگ کے بعد زندہ واپس آئیں کیوں کہ اکثر موت کی اطلاع ہی آتی تھی۔ لیکن وہ خوش نصیب تھیں کہ ان کے دونوں بھائی جنگ لڑ کر زندہ واپس لوٹ آئے تھے۔"

راہبہ بننے سے قبل لوسیل پیرس میں امیر خاندانوں کے بچوں کی دیکھ بھال کا کام کرتی تھیں اور وہ اس زمانے کو اپنی زندگی کا خوبصورت ترین زمانہ بھی سمجھتی تھیں۔

وہ 41 برس کی عمر میں راہباؤں کے لیے مخصوص 'ڈاٹرز آف چیریٹی' میں شامل ہوئیں۔ ان کی ذمہ داری ایک اسپتال میں لگائی گئی تھی جہاں وہ مریضوں کی مدد کرتی تھیں۔ انہوں نے اس اسپتال میں 31 برس تک خدمات انجام دیں۔

بعد ازاں وہ بحیرۂ روم کے کنارے واقع شہر تولون منتقل ہو گئی تھیں جہاں انہوں نے بقیہ زندگی گزاری۔ یہاں کے نرسنگ ہوم میں ان کا زیادہ تر وقت عبادت، لوگوں کے کھانے کے اوقات کی پابندی اور یہاں آنے والے افراد سے ملاقاتوں میں گزرتا تھا۔

سال 2021 میں وہ کرونا وائرس سے بھی متاثر ہوئی تھیں۔

لوسیل غاندوں نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کا کام اور دوسروں کی مدد انہیں چاق و چوبند رکھتا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ "کام سے موت آتی ہے لیکن میرے معاملے میں ایسا نہیں ہے۔ میں اس سے زندہ رہتی ہوں۔"

ان کے بقول لوگوں کو ایک دوسرے سے محبت کرنی چاہیے۔

ان کی بینائی ختم ہو گئی تھی جب کہ وہ وہیل چیئر کا استعمال کرتی تھیں لیکن اس کے باوجود وہ خود سے کم عمر کے افراد کی معاونت کرتی رہتی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی طویل عمر کا راز صرف خدا کو معلوم ہے۔

اس خبر کے لیے معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی" سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG