رسائی کے لنکس

تھیٹر، رقص اور موسیقی کے طلسم کا دوسرا دن


کراچی میں آرٹس کونسل آف پاکستان میں خواتین کے عالمی دن، آٹھ مارچ سے شروع ہونے والے 'طلسم فیسٹیول' کے دوسرے دن اسٹیج ڈرامے "کافر" اور "منٹو میرا دوست" پیش کئے گئے۔

طلسم تھیٹر، رقص اور موسیقی کا ایک میلہ ہے جو 15 مارچ تک جاری رہے گا اور اسے 'تحریکِ نسواں' آرٹس کوسنل آف پاکستان کے تعاون سے پیش کر رہا ہے۔

'طلسم' میں تھیٹر دیکھنے آنے والے مشہور ٹیلیویژن ایکٹر اور ڈائریکٹر سیف حسن نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود بھی تھیٹر کرنے اور دیکھنے کے نہت شوقین ہیں اور ان جیسے لوگ تو ایسا تھیٹر دیکھنے کے لئے دوسرے ممالک تک چلے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'طلسم' جیسا تھیٹر فیسٹیول تو اس شہر کے لئے ایک تحفہ ہے جسے جاری رہنا چاہیے۔

ڈرامے "میرا دوست منٹو" میں سعادت حسن منٹو کا کردار نبھانے والے احتشام الدین نے 'وائس آف امریکہ' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے حالات میں اس طرح کا میلہ ہونا بہت ہی خوش آئند ہے اور یہ شہر کے لوگوں کو زندگی کا احساس دلاتا ہے۔

ڈرامے میں شازیہ عدنان نے بھی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا جن کا کہنا تھا کہ یہ فنی میلہ ماضی کے روشن کراچی کی ترجمانی کر رہا ہے۔

ڈرامے کے ہدایتکار انور جعفری نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو میں کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ کراچی پھر وہی پرانا کراچی بن جائے جہاں مذہب، فرقے اور زبان کا فرق نہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ شہر کے نوجوانوں میں ایک تبدیلی دیکھ رہے ہیں اور حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔

'تحریکِ نسواں' کی بانی اور سربراہ شیما کرمانی نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 35 سال قبل جب انھوں نے اس تحریک کی بنیاد رکھی تو لوگ حقوقِ نسواں اور خواتین کے عالمی دن کا فہم نہیں رکھتے تھے۔ لیکن اب، ان کے بقول، آگہی بہت بڑھ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش رہی ہے کہ فن کو عام لوگوں تک پہنچایا جائے اور اسے خواتین کے حقوق کو اجاگر کرنے کے لئے استعمال کیا جائے۔

بزرگوں، نوجوانوں، خواتین و حضرات نے فیسٹول کے تحت شہر میں ہونے والی ان متنوع سرگرمیوں کو سراہا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ لوگوں کے ذوق و شوق مختلف ہوتے ہیں لیکن سب ہی چاہتے ہیں کہ شہر میں ایسے پروگرام ہوتے رہیں جو لوگوں کو معمول کے تلخ اوقات کے دوران راحت کی چند گھڑیاں فراہم کرسکیں۔

XS
SM
MD
LG