رسائی کے لنکس

لندن: صفِ اول کے ہوٹل نے شراب کی فروخت بند کردی


لندن کے معروف 'برمند سے اسکوائر ہوٹل' کی ویب سائٹ پر مہمانوں کو اطلاع دی گئی ہے کہ ہوٹل میں اب شراب فروخت نہیں کی جائے گی۔

برطانیہ کے دارالحکومت اور سیاحوں کے محبوب شہر لندن کے صفی اول کے ایک ہوٹل نے شراب کی فروخت بند کر دی ہے۔

لندن کے معروف 'برمند سے اسکوائر ہوٹل' کی ویب سائٹ پر مہمانوں کو اطلاع دی گئی ہے کہ ہوٹل میں اب شراب فروخت نہیں کی جائے گی۔

ویب سائٹ پر جاری بیان میں مہمانوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ہوٹل کے 'گرل اینڈ بار' میں موجود سوفٹ ڈرنکس کے وسیع انتخاب پر "ایک نظر ضرور ڈالیں۔"

برطانوی روزنامے 'انڈیپینڈنٹ' کی ایک خبر کے مطابق جنوبی لندن میں واقع 'برمند سے اسکوائر ہوٹل' کی انتطامیہ کا کہنا ہے کہ ہوٹل کے نئے مالک کی خواہش پر شراب کی فروخت بند کی گئی ہے جو شراب کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی سے منافع نہیں کمانا چاہتے۔

قیاس کیا جارہا ہے کہ 80 کمروں پر مشتمل اس لگژری ہوٹل کی انتظامیہ آئندہ ہفتوں میں مینیو سے سور کے گوشت سے تیار کئے گئے پکوانوں کو بھی خارج کرسکتی ہے۔ لیکن ہوٹل انتظامیہ نے تاحال اس قیاس آرائی کی تصدیق نہیں کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چار ستارہ بوتیک ہوٹل نے رواں ہفتے سے مشروبات کے مینیو میں سے شراب کو نکال دیا ہے اور ہوٹل کے 'جی بی گرل اینڈ با ر' نے مہمانوں کو شراب پیش کرنا بند کر دی ہے۔

ہوٹل انڈسٹری سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ 'برمند سے اسکوائر ہوٹل' لندن یا پھر شاید یورپ کا پہلا ہوٹل ہے جو الکوحل مشروبات فروخت نہیں کرے گا۔

مذکورہ ہوٹل 'بی اسپوک ہوٹل گروپ' کے زیر انتظام ہے جہاں ایک رات کے لیے کمرے کا کرایہ 220 پونڈ وصول کیا جاتا ہے۔ یہ ہوٹل پچھلے پانچ برسوں سے جنرل مینیجر رابرٹ ہالینڈ کی قیادت میں چل رہا ہے۔

لندن کی کمیونٹی ویب سائٹ 'لندن ایس ای 1' کے مطابق رابرٹ ہالینڈ نے تاحال اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ ہوٹل کا نیا مالک مسلمان ہے اور اسی وجہ سے ہوٹل نے شراب کی فروخت بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تاہم جنرل مینیجر نے ہوٹل کے نئے مالک کے حوالے سے صرف اتنا بتایا ہے کہ 'وہ مشرق وسطیٰ کے ایک سرمایہ کار ہیں۔ انھوں نے واضح کیا ہے کہ یہ ہوٹل ایک نجی ملکیت ہے اور 'بی اسپوک' اپنی املاک کے مالکان کے بارے میں ذرائع ابلاغ کو بیان جاری نہیں کرتا ہے۔'

ہوٹل کے گرل اور بار چلانے والے سابق ماسٹر شیف جج والسن نے اس خبر کے حوالے سے کہا ہے کہ ''یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ یہ ان کا [مالکان کا] مذہبی نقطہ نظر ہے کہ شراب اور سور کے گوشت کے پکوان سے مہمانوں کی تواضع نہ کی جائے اور میں اس فیصلے کی عزت کرتا ہوں۔ اگر میں ہوٹل میں کمرہ لیتا اور مجھے ڈرنک چاہیئے تو میں کہیں اور سےجا کر شراب خرید لیتا۔''

اطلاعات یہ بھی ہیں کہ 'بی اسپوک ہوٹل گروپ' کے زیر انتظام جنوبی لندن کا ایک اور ہوٹل 'لاء سوٹ ویسٹ ہوٹل' کو بھی اسی نامعلوم سرمایہ کار کی سرپرستی حاصل ہے جہاں حال ہی میں 'را ریسٹورنٹ' کے نام سے ایک ویجیٹیرین ریستوران لانچ کیا گیا ہے۔

ریستوران کی ویب سائٹ کے مطابق کچی غذا اور ویجیٹیرین کھانوں کے علاوہ ریستوران صبح کے ناشتے کے مینیو میں اپنے مہمانوں کو گائے اور مرغی کے گوشت سے بنے سوسیجز اور شتر مرغ کے گوشت سے تیار کئے گئے بیکن پیش کر رہا ہے جبکہ مشروبات کی فہرست میں سوفٹ ڈرنک کے وسیع رینج دستیاب ہے۔

ٹریول ویب سائٹ 'ٹرپ ایڈوائزر' کے مطابق 'برمند سے اسکوائر ہوٹل' لندن کے ایک ہزار ہوٹلوں میں سے ٹاپ 300 میں شامل ہے جسے رواں برس 'سرٹیفیکٹ آف ایکسیلینس' بھی حاصل ہوا ہے۔

ویب ساٹ کے مطابق ہوٹل کے 97 فیصد مہمانوں نے ہوٹل کی سروس سے مطمئن ہو کر اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو یہاں ٹہرنے کا مشورہ دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG