رسائی کے لنکس

خلائی مخلوق تھی، پریاں یا فرشتے؟


نیویارک، پیدل راہگیر اور گاڑیاں آسمان پر اٹھتی رنگین روشنیوں کو دیکھنے کے لیے رک گئے۔ 27 دسمبر 2018
نیویارک، پیدل راہگیر اور گاڑیاں آسمان پر اٹھتی رنگین روشنیوں کو دیکھنے کے لیے رک گئے۔ 27 دسمبر 2018

کسی کو زمین پر پریاں اترتی اور روشنی بکھیرتی نظر آئیں۔ کچھ کو فرشتوں کی چاپ سنائی دی تو کچھ کو پر اسرار روشنی۔

ویب ڈیسک: نیویارک ٹائمز کے مطابق، 'ایک دھماکا سنائی دیا، پھر ایک دھیمی سی آواز آئی۔ بتیاں جھلملانے لگیں، دھوئیں کے بادل آسمان پر چھا گئے اور آسمان کا رنگ فیروزی ہو گیا۔' یہ سب دیکھ کر لوگ حیرانی کے ساتھ ساتھ شش و پنج میں پڑ گئے۔

بس پھر کیا تھا سوشل میڈیا پر ایک ہلچل مچ گئی۔ کسی نے ٹوئٹ میں خیال ظاہر کیا کہ ’خلائی مخلوق زمین پر اتر آئی ہے‘ کسی نے آسیبی قوت کی پیش گوئی کر دی۔ ایک ٹویٹر صارف نے لکھا کہ کیا خلائی مخلوق نے ہم پر حملہ کر دیا ہے؟

کسی نے کہا فلاں پیغمبر کا ظہور ہو گیا، کسی کو زمین پر پریاں اترتی اور روشنی بکھیرتی نظر آئیں۔ کچھ کو فرشتوں کی چاپ سنائی دی تو کچھ کو پر اسرار روشنی۔ غرض کہ ’جتنے منہ اتنی باتیں‘۔

بعض ٹیکنالوجی ماہرین نے اس صورتِ حال کا فائدہ اٹھا کر جلد ہی اپنی ہنر کا ثبوت بھی دیا۔

ایسی افواہوں کے خاتمے کے لئے نیو یارک پولیس کو حرکت میں آنا پڑا۔ اس نے ٹوئٹر کے ذریعے لوگوں کو یہ حقیقت بتائی یہ نہ تو خلائی مخلوق ہے نہ ہی فرشتے یا پریاں زمین پر اتری ہیں بلکہ یہ سب بجلی کا ٹرانسفارمر پھٹنے سے ہوا ہے، جس سے آگ لگ گئی اور جلنے کے سبب تیز نیلے رنگ کی روشنی چار سو پھیلی لیکن جیسا عام لوگ سوچ رہے ہیں ایسا کچھ نہیں ہوا بلکہ واقعے میں کوئی شخص زخمی تک نہیں ہوا۔

ادھر شہر کے محکمہ فائربریگیڈ کے ترجمان جم لان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ دھماکا ٹرانسفارمر پھٹنے سے ہوا اور جلتے ہوئے نیلے رنگ کی روشی آسمان پر پھیل گئی جس سے آسمان گہرے تیز نیلے رنگ میں رنگ گیا۔

انہوں نے کہا کہ جمعہ کی صبح تک لوگ پریشان رہے اور بار بار فون کرکے ہم سے اس دھماکے اور روشنی کی وجہ پوچھتے رہے۔

یہ واقعہ جمعرات کو رات دو بجے کے بعد نیویارک کے علاقے اسٹوریا، کوئنز میں پیش آیا تھا۔

XS
SM
MD
LG