رسائی کے لنکس

ننگر ہار میں ٹرک بم دھماکے میں 15 افراد ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر ہار میں ٹرک بم دھماکے میں 15 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکومت نے دھماکے کا الزام طالبان پر عائد کیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی زد میں آ کر بڑی تعداد میں شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ ایک جانب افغانستان کی حکومت اور طالبان میں قطر میں امن مذاکرات جاری ہیں۔ جب کہ دوسری طرف افغانستان میں پرتشدد کارروائیاں بڑھ گئی ہیں۔

ننگر ہار کی صوبائی حکومت کے ترجمان عطا اللہ خوگیانی کا کہنا تھا کہ ضلع غنی خیل میں ہونے والے دھماکے میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ مارے جانے والوں میں عام شہریوں کی اکثریت ہے۔

ننگر ہار کی صوبائی کونسل کے رکن عبید اللہ شیروانی نے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکے میں 52 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ البتہ صوبائی حکومت نے اس سے کافی کم تعداد بتائی ہے۔

دھماکے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی بھی گروہ نے قبول نہیں کی۔

'بین الافغان مذاکرات میں سیز فائر ہی بڑا سوال ہو گا'
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:29 0:00

وزارتِ داخلہ کے ترجمان طارق آریان نے طالبان پر حملے کا الزام عائد کیا ہے۔

طارق آریان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں انہوں نے 650 حملے کیے ہیں جن میں 69 عام شہری مارے گئے ہیں۔ جب کہ 141 زخمیوں کو اسپتالوں میں طبی امداد دی گئی۔

طالبان نے افغان وزارتِ داخلہ کے الزامات پر کسی قسم کا بیان جاری نہیں کیا۔

افغان وزارتِ داخلہ نے ایک اور بیان میں کہا ہے کہ شمالی صوبے بلخ میں ایک کارروائی میں طالبان کے کئی اہم کمانڈرز کو ہلاک کیا گیا ہے۔ جب کہ پانچ جنگجو گرفتار بھی کیے گیے ہیں۔

واضح رہے کہ بین الافغان مذاکرات گزشتہ ماہ سے دوحہ میں جاری ہیں۔ جس میں افغان حکومت کا وفد طالبان سے مذاکرات کر رہا ہے۔ تاکہ دو دہائیوں سے جاری جنگ کا خاتمہ ہو سکے۔

افغان حکومت اور کئی دیگر ممالک طالبان پر زور دے رہے ہیں کہ وہ جنگ بندی کا اعلان کریں تاکہ افغانستان میں تشدد میں کمی آ سکے۔

XS
SM
MD
LG