رسائی کے لنکس

روس پابندیوں سے بچنے میں شمالی کوریا کی مدد کر رہا ہے: ٹرمپ


صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں رائٹرز کے نمائندوں کو انٹرویو دیا
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں رائٹرز کے نمائندوں کو انٹرویو دیا

صدر نے الزام عائد کیا کہ شمالی کوریا ایسے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کی جانب روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت کر رہا ہے جن کی پہنچ امریکہ تک ہو۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر شمالی کوریا کو اس پر عائد بین الاقوامی پابندیوں سے بچنے میں مدددینے کا الزام عائد کیا ہے۔

بدھ کو برطانوی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے ساتھ ایک انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے چین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ شمالی کوریا کو ایندھن کی فراہمی پر عائد پابندیوں کے نفاذ میں موثر کردار ادا کر رہا ہے۔

لیکن انہوں نے دعویٰ کیا کہ روس نے چین کی جانب سے خالی کی جانے والی جگہ سنبھال لی ہے اور وہ شمالی کوریا کے معاملے میں امریکہ سے بالکل بھی تعاون نہیں کر رہا۔

امریکی صدر نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پوٹن جان بوجھ کر شمالی کوریا پر عائد بین الاقوامی پابندیوں کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر پوٹن شمالی کوریا کے معاملے پر بہت کچھ کرسکتے ہیں لیکن بدقسمتی سے امریکہ کے روس کے ساتھ ایسے تعلقات نہیں کہ پوٹن سے اس کی امید کی جاسکے۔

امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ چین شمالی کوریا سے جو کچھ واپس لے رہا ہے، لگتا ایسا ہے کہ روس وہ سب کچھ شمالی کوریا کو فراہم کر رہا ہے جس کے باعث ان کے بقول عالمی کوششوں کے ویسے موثر نتائج برآمد نہیں ہورہے جیسے ہونے چاہیے تھے۔

صدر نے الزام عائد کیا کہ شمالی کوریا ایسے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کی جانب روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت کر رہا ہے جن کی پہنچ امریکہ تک ہو۔

تاہم انہوں نے انٹرویو کے دوران اس سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا کہ آیا امریکہ شمالی کوریا کے خلاف کسی پیشگی حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے یا نہیں۔

'رائٹرز' کے مطابق لگ بھگ ایک گھنٹہ طویل انٹرویو کے دوران صدر ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے ساتھ براہِ راست مذاکرات سے متعلق بہت زیادہ پرامید نہیں لگے۔

لیکن انہوں نے ایک بار پھر عندیہ دیا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ دوبدو ملاقات کے لیے تیار ہوسکتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے آئندہ ماہ جنوبی کوریا میں ہونے والے سرمائی اولمپکس کے سلسلے میں شمالی و جنوبی کوریا کے درمیان ہونے والے تعاون کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان اقدامات سے جزیرہ نما کوریا میں کمی آئے گی۔

شمالی اور جنوبی کوریا کے اعلیٰ حکام نے رواں ہفتے اعلان کیا تھا کہ دونوں ملک سرمائی اولمپکس میں خواتین کی آئس ہاکی مقابلوں میں مشترکہ ٹیم اتاریں گے اور اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں دونوں ملکوں کے کھلاڑی ایک ہی جھنڈے تلے مارچ کریں گے۔

XS
SM
MD
LG