رسائی کے لنکس

امریکہ چین کے ساتھ 'تعمیری تعلقات' کا خواہاں: صدر ٹرمپ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

وائٹ ہاؤس نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ خط میں صدر ژی کے ٹرمپ کے صدر بننے پر ان کے نام بھیجے گئے تہنیتی پیغام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چین کے عوام کو خوشحال قمری سال کی مبارک باد دی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی صدر ژی جنپنگ کے نام اپنے خط میں کہا ہے کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان تعمیری تعلقات کے فروغ کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔

اگرچہ دونوں راہنماؤں کے درمیان صدر ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے، تاہم اس تازہ اقدام کو دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ میں کمی کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ خط میں صدر ژی کی طرف سے ٹرمپ کے صدر بننے پر ان کے نام بھیجے گئے تہنیتی پیغام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چین کے عوام کو نئے قمری سال کی مبارک باد دی۔

بیان کے مطابق "صدر (ٹرمپ) نے کہا کہ وہ صدر ژی کے ساتھ مل کر ایسے تعمیری تعلقات کے فروغ کے لیے کام کرنے کے خواہاں ہیں جو دونوں (ملکوں) امریکہ اور چین کے مفاد میں ہوں۔"

اگرچہ صدر ٹرمپ کے منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک دونوں راہنماؤں کے درمیان بات چیت نہیں ہوئی ہے تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد دونوں راہنماؤں نے بات کی تھی۔

چین نے جمعرات کو خط موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ چین، امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو نہایت اہم سمجھتا ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لوکانگ نے معمول کے روزانہ بریفگ کے دوران چین کے نئے قمری سال کے آغاز کے موقع پر چینی عوام کے نام ٹرمپ کے تہنیتی پیغام کو سراہاتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون ہی ایک راستہ ہے۔

اگرچہ ٹرمپ کا چینی صدر کے نام خط معمول کا ایک سفارتی تہنیتی پیغام ہے تاہم یہ ایک ایسے وقت بھیجا گیا جب قبل ازیں صدر ٹرمپ چین کی تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین میں چین کی حساس پالیسیوں پر تنقید کر چکے ہیں۔

ٹرمپ نے دسمبر میں تائیوان کے صدر سائی انگ وین سے فون پر بات کی تھی۔ چین، تائیوان کو اپنا صوبہ قرار دیتا ہے اور اس کا موقف ہے کہ اسے کسی دوسرے ملک کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات رکھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

ٹرمپ چین سے درآمدات پر محصولات عائد کرنے سے متعلق بیان دینے کے علاوہ چین پر الزام عائد کر چکے ہیں کہ وہ اپنی یوان کی کرنسی کی قدر کو کم کر کے امریکی ملازمتوں کو چھین رہا ہے۔

سینیٹ میں اپنی توثیق سے متعلق ہونے والی سماعت کے دوران امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا تھا کہ چین کو بحیرہ جنوبی چین کے متنازع علاقے میں تعمیر کیے جانے والے مصنوعی جزیروں تک رسائی کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔

دوسری طرف وائٹ ہاؤس بھی اہم بین الاقوامی سمندری راستوں کے تحفظ کے عزم کا اطہار کر چکا ہے۔

چین بارہا یہ کہہ چکا ہے کہ اس کے ٹرمپ کی ٹیم کے ساتھ اچھے رابطے ہیں۔ بیجنگ میں وزارت خارجہ نے گزشتہ ہفتہ کہا تھا کہ دونوں ملک "قریبی رابطہ" برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG