رسائی کے لنکس

'دیوار کی تعمیر پر لڑائی میں امریکی عوام کو یرغمال نہ بنایا جائے'


صدر ٹرمپ قوم سے خطاب کر رہے ہیں
صدر ٹرمپ قوم سے خطاب کر رہے ہیں

ڈیموکریٹک ارکان بارڈر سیکورٹی کے لئے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر منظور کرنے پر آمادہ ہیں لیکن صدر ٹرمپ حقیقی دیوار کے لئے 5 ا ارب 70 کروڑ ڈالر فراہم کرنے پر بضد ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی رات وائٹ ہاؤس کے اوول آفس سے اپنے خطاب میں میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے منصوبے کا ذکر کیا اور کانگریس کے ارکان کے ساتھ اس دیوار کی تعمیر کے لئے فنڈ منظور کرانے کے سلسلے میں جاری محاذآرائی کے بارے میں بات کی جس کے نتیجے میں شٹ ڈاؤن یعنی حکومت کی بندش جاری ہے۔

ڈیموکریٹک راہنماؤں نے اس کے جواب میں صدر ٹرمپ سے کہا کہ وہ اس لڑائی میں امریکی عوام کو یرغمال بنانا ترک کر یں اور شٹ ڈاؤن ختم کر دیں۔

صدر ٹرمپ نے حکومتی شٹ ڈاؤن کے پس منظر میں جاری اس محاذآرائی کے حوالے سے امریکہ کی جنوبی سرحد پر دیوار کی تعمیر سمیٹ بارڈر سیکورٹی کو بہتر بنانے کا ذکر کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران آئی سی ای افسروں نے مجرمانہ ریکارڈ کے حامل 266,000 غیر ملکیوں کو گرفتار کیا جن میں حملہ کرنے کے جرم میں سزا پانے والے ایک لاکھ، جنسی جرائم میں ملوث 30,000 اور پرتشدد ہلاکتوں کے ذمہ دار 4,000 افراد شامل ہیں۔

سرحد پر موجود صورت حال کو انسانی اور قومی سلامتی سے متعلق ہنگامی صورت حال بتاتے ہوئے صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹک ارکان پر الزام لگایا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ حکومتی شٹ ڈاؤن کی ایک وجہ ہے اور صرف ایک ہی وجہ ہے اور وہ یہ ہے کہ ڈیموکریٹک ارکان بارڈر سیکورٹی کے لئے فنڈ کی منظوری نہیں دے رہے۔

ڈیموکریٹس نے صدر کے خطاب کے فوراً بعد اپنا جوابی ردعمل دیا۔ سینیٹ میں اقلیتی راہنما چک شومر کا کہنا تھا کہ ہم متلون مزاجی سے حکومت نہیں کر سکتے۔ کوئی بھی صدر میز پر مکہ مارتے ہوئے اپنی مرضی کے مطالبات زبردستی منظور نہیں کرا سکتا اور اس کے لئے حکومتی شٹ ڈاؤن کی دھمکی نہیں دے سکتا جس سے لاکھوں کروڑوں امریکی پریشانی کا شکار ہیں اور اُنہیں یرغمال بنا لیا گیا ہے۔

ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک ارکان نے شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لئے بل کی منظوری دے دی ہے لیکن صدر ٹرمپ نے اسے مسترد کر دیا ہے۔ ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی کہتی ہیں کہ وہ امریکی ٹیکس دہندگان کے اربوں ڈالر ایک ایسی دیوار کی تعمیر میں ضائع کرنے پر اصرار کر رہے ہیں جو نا صرف مہنگی ہے بلکہ غیر مؤثر بھی ہے۔ اُنہوں نے پہلے وعدہ کیا تھا کہ اس دیوار کے اخراجات میکسیکو ادا کرے گا۔

ڈیموکریٹک ارکان بارڈر سیکورٹی کے لئے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر منظور کرنے پر آمادہ ہیں لیکن صدر ٹرمپ حقیقی دیوار کے لئے 5 ا ارب 70 کروڑ ڈالر فراہم کرنے پر بضد ہیں۔

صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اُنہوں نے ڈیموکریٹس کے مطالبے پر کنکریٹ کی دیوار کی بجائے فولادی باڑ تعمیر کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ تاہم ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے صدر ٹرمپ سے فولادی باڑ کے لئے کبھی نہیں کہا۔ لیکن اُن کا کہنا ہے کہ وہ بارڈر سیکورٹی کی حمایت کرتے ہیں۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے سٹیون بی لیٹ نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی سمجھوتا ہوتا بھی ہے تو یہ محض بنانیے میں کسی قدر تبدیلی کے بارے میں ہو گا۔ ہم دیواروں کے بارے میں بات کرنا بند کر دیں گے اور اس کے بدلے بارڈر سیکورٹی پر بات کرنا شروع کر دیں گے۔

صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب کے دوران ملک میں ہنگامی صورت حال کا اعلان نہیں کیا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ صدر ہنگامی صورت حال کا اعلان کرتے ہوئے کانگریس کی منظوری کے بغیر دیوار کی تعمیر جاری رکھنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ تاہم صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ڈیموکریٹس کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔

XS
SM
MD
LG