رسائی کے لنکس

زومبی کیس ایک بار پھر دفن ہو گیا


ٹرمپ ۔ فائل فوٹو
ٹرمپ ۔ فائل فوٹو

مین ہیٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پورن سٹار اسٹورمی ڈینیئلز کو رقم کی خفیہ ادائیگی کے بارے میں اپنی تحقیقات اتنی بار شروع کیں اور روکیں ہیں کہ اب اس کیس کو ایک افسانوی کردار کی طرح "زومبی کیس" کے طور پر جانا جاتا ہے ۔

زومبی ایک ایسا کردار ہے جو موت کے بعد واپس آ جاتا ہے۔ توقع ہے کہ نیو یارکرز کی ایک گرینڈ جیوری کچھ دنوں کے اندر فیصلہ کرے گی کہ آیا سابق صدر کے خلاف الزامات عائد کیےجائیں جن کا تعلق 2016 کے صدارتی انتخابات کے دوران ان کے سابق وکیل مائیکل کوہن کی جانب سے ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر کی خفیہ ادائیگی سے ہے۔

کوہن اور ڈینیئلز نے کہا ہے کہ یہ ادائیگی 2006 میں ٹرمپ کے ساتھ ہونے والے افیئر کے بارے میں ان کی خاموشی کا معاوضہ تھی۔ اس وقت ٹرمپ نے اپنی موجودہ بیوی میلانیا سے شادی کی تھی۔ ٹرمپ ڈینیئلز کے ساتھ افیئر کی تردید کر چکے ہیں ۔

مین ہیٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ نے تحقیقات کا آغاز اس وقت کیا جب ان کے پیشرو سائرس وینس نے دو بار اس رقم کی ادائیگی کی جانچ کی لیکن الزامات عائدنہیں کیے ۔

ایک سابق پراسیکیوٹر مارک پومیرانٹز کی ایک نئی کتاب کے مطابق اس کی جزوی وجہ یہ تھی کہ قصور وار ثابت کرنے کا انحصار غیر جانچ شدہ قانونی حکمت عملیوں پر ہو گا۔گزشتہ ماہ شائع ہونے والی کتاب ’’پیپل ورسس ڈونلڈ ٹرمپ‘‘کے مطابق اس بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہوئے کہ آیا وفاقی منصب کے امیدوار کے خلاف سنگین ریاستی الزامات لگائے جا سکتے ہیں اور کیا اس طرز عمل کو منی لانڈرنگ سمجھا جا سکتا ہے۔

پومیرانٹز نے کہا کہ انکوائری اتنی بارشروع اورختم ہوئی کہ اسے ’’زومبی کیس‘‘ کے نام سے جانا جانے لگا ہے۔

پومیرانٹز نے لکھا کہ ’’میرے لیے اہم بات یہ تھی کہ ’زومبی‘ کیس بہت مضبوط تھا۔ لیکن کیا یہ نیویارک کے قانون کے تحت جرم تھا؟‘‘ یقینی طور پر یہ ابھی تک معلوم نہیں ہے کہ بریگ کس نوعیت کے الزامات عائد کرنے پر غور کررہے ہیں یا پھر وہ اپنے پیشرو سے ملتے جلتے قانونی نظریہ کے ساتھ اس کیس پر غور کر رہے ہیں ۔

ٹرمپ 2024 میں دوبارہ صدارت کے لیے ریپبلکن نامزدگی کے خواہاں ہیں اور انہوں نے تحقیقات کو ’’وچ ہنٹ‘‘ قرار دیا ہے۔

بریگ ایک ڈیموکریٹ ہیں ۔ٹرمپ کے وکلاء نے اس بارے میں بات کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا تاہم ان کے وکیل جوزف ٹاکوپینا نے ٹیلی ویژن انٹرویوز میں کہا ہے کہ ٹرمپ ڈینیئلز کےحوالے سے بھتہ خوری کا شکار ہوئے ۔ ڈینئیلز کا اصل نام سٹیفنی کلفورڈ ہے۔

پومیرانٹز نےاس بارے میں کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔بریگ کی ایک خاتون ترجمان نے بھی اس بارے میں بات کرنے سے انکار کردیا۔ ان کے دفتر نے گزشتہ سال کے آخر میں ٹرمپ کی فیملی ریئل اسٹیٹ کمپنی کو ٹیکس فراڈ کے الزامات میں قصور وار ثابت کیا تھا ۔ ٹرمپ اس معاملے میں مدعا علیہ نہیں تھے۔

پومیرانٹز کے مطابق وانس کے دفتر نے 2019 میں اس ادائیگی کا جائزہ لیاجب مین ہیٹن میں امریکی اٹارنی کے دفتر میں وفاقی استغاثہ نے خاموش کرانے کے لیے دی گئی رقم سے متعلق اپنا کیس ختم کر دیا۔ پومیرانٹز اس وقت ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر میں کام نہیں کر رہے تھے ۔

کوہن نے وفاقی مقدمے میں انتخابی مہم کی مالیاتی خلاف ورزیوں کا اعتراف کیا اور گواہی دی کہ ٹرمپ نے انہیں ڈینیئلز اور ایک اور خاتون کو ادائیگی کرنے کی ہدایت کی۔

وفاقی استغاثہ نے کہا کہ ٹرمپ کی خاندانی رئیل اسٹیٹ کمپنی نے کوہن کو یہ رقم واپس کی اورغلط طور پر اسے قانونی اخراجات کی مد میں دکھایا لیکن کبھی بھی ٹرمپ پر کسی جرم کا الزام نہیں لگایا گیا۔

نیو یارک کے ریاستی قانون کے تحت کاروباری ریکارڈمیں جعل سازی ایک غلط عمل ہے۔اور ایسا کرنے کا مقصد اصل بات کو چھپانے یا کسی اور جرم کو آگے بڑھانے کا ہو تو یہ جرم کے زمرے میں آ سکتا ہے ۔

پومیرانٹز نے لکھا کہ ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر نےاس بارے میں بھی غور کیا کہ آیا یہ دوسرا جرم انتخابی قوانین کی خلاف ورزی ہو سکتا ہے۔ اس طرح کا نظریہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ کوہن کی ادائیگی (انتخابی) مہم سے متعلق رقم تھی کیونکہ ڈینیئلز کےساتھ مبینہ معاملے کے انکشاف سے انتخابات میں ٹرمپ کے امکانات کو نقصان پہنچتا ۔

پومیرانٹز نے لکھا کہ چونکہ ٹرمپ وفاقی منصب کے امیدوار تھے اس لیے قانونی طور پریہ غیر یقینی تھا کہ آیا وفاقی جرم کو آگے بڑھانے یا چھپانے کا ارادہ ریاستی سطح پر ریکارڈ میں جعل سازی کو جرم میں تبدیل کر سکتا ہے۔

مصور کی بنائی گئی اس تصویر میں ٹرمپ آرگنائزیشن کے سابق چیف فنانشل آفیسر ہاورڈ ویسل برگ نیویارک کی سپریم کورٹ میں دو وکلا کے ساتھ بیھٹے دکھائے گئے ہیں۔ 18 اگست 2022
مصور کی بنائی گئی اس تصویر میں ٹرمپ آرگنائزیشن کے سابق چیف فنانشل آفیسر ہاورڈ ویسل برگ نیویارک کی سپریم کورٹ میں دو وکلا کے ساتھ بیھٹے دکھائے گئے ہیں۔ 18 اگست 2022

سٹروک لاء فرم میں انتخابی قانون کے ماہر جیری گولڈ فیڈر سے سوال کیا گیا کہ کیا ریاستی قانون وفاقی دفتر کے امیدوار پر لاگو ہو سکتا ہے تو انہوں نے کہا کہ’’ یہ ایک ایسا نظریہ ہے جس کی جانچ نہیں ہوئی لیکن ایسا ہر روز نہیں ہوتا کہ صدر کے منصب کے لیے امیدوار ریاستی قانون کی خلاف ورزی کرے۔‘‘

پومیرانٹز نے لکھا کہ وانس کے دفتر نے مشورے کے لیے ایک بیرونی قانونی فرم کی خدمات حاصل کرنے کے بعد کوئی چارجز نہ لانے کا فیصلہ کیا

ڈے پٹنی کی ایک پارٹنر اور سابق وفاقی پراسیکیوٹر سارہ کرسوف نے کہا کہ ’’ اس قسم کے جرائم عام طور پر قابل اطلاق قانون کے مطابق نہیں ہوتے‘‘۔2021 کے اوائل میں پومیرانٹز کے وانس کی ٹیم میں شامل ہونے کے بعدانہوں نے ایک مختلف تھیوری کے تحت ہش منی انکوائری کو بحال کیا کہ اگر ڈینیئلز ٹرمپ سے بھتہ وصول کر رہی تھیں تو اس رقم کو مجرمانہ کارروائی سمجھا جا سکتا ہے اوراسے چھپانے کی کوششوں کا شمار منی لانڈرنگ میں کیا جا سکتا ہے۔

لیکن پومیرانٹز نے لکھا کہ ان کے متعدد ساتھیوں کو اس بارے میں شک تھا کہ ڈینیئلزکی خاموش رہنے کی رقم کی درخواست بھتہ خوری کے مترادف تھی اور بعد میں انھیں بھی احساس ہوا کہ منی لانڈرنگ کا قانون اس صورت حال پر لاگو نہیں ہوگا۔

اس رپورٹ کی معلومات خبر رساں ادارے رائٹرز سے لیں گئی ہیں

XS
SM
MD
LG