رسائی کے لنکس

ٹرمپ یا کم جونگ ان کا ہیئر سٹائل مفت بنوائیں


ہنوئی کے ’ٹونگ ڈونگ ہیر سیلون‘ میں ٹرمپ اور شمالی کوریا کے کم جونگ ان کے ہیرسٹائل میں مفت بال کٹوانے کی پیش کش۔
ہنوئی کے ’ٹونگ ڈونگ ہیر سیلون‘ میں ٹرمپ اور شمالی کوریا کے کم جونگ ان کے ہیرسٹائل میں مفت بال کٹوانے کی پیش کش۔

آپ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ہیر سٹائل پسند ہے یا شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کا؟

یہ ہم اس لیے پوچھ رہے ہیں کہ اگر آپ کو ان دونوں میں سے کسی بھی سربراہ کا ہیرسٹائل پسند ہے تو آپ کے لیے ان کے ہیئر سٹائل میں اپنے بال مفت ترشوانے کا نادر موقع موجود ہے۔

آپ کو اس مفت پیش کش کا فائدہ اٹھانے کے لیے ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی جانا ہو گا جہاں آپ ’ ٹونگ ڈونگ ہیر سیلون ‘ کو اپنا منتظر پائیں گے۔ لیکن یہ پیش کش صرف 28 فروری تک ہے۔

ٹرمپ یا جونگ کے سٹائل میں بال کٹوانے کا ایک اضافی فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ ہنوئی کی سیاحت سے بھی لطف اندوز ہو سکیں گے جہان کی ثقافت، طرز تعمیر ، پرانی عبادت گاہیں، خوبصورت جھیلیں اور منفرد کھانے اپنے اندر بڑی کشش رکھتے ہیں۔ مگر یہ یاد رہے کہ مفت پیش کش صرف بال ترشوانے کی ہے، باقی اخراجات آپ کو اپنی جیب سے ادا کرنے ہوں گے۔

آپ یقیناً یہ سوچ رہے ہوں گے کہ ہنوئی کا ’ٹونگ ڈونگ‘ اچانک ٹرمپ اور کم جونگ ان کے ہیرسٹائل کے عشق میں کیوں گرفتار ہو گیا ہے۔ تو اس کی وجہ یہ ہے کہ ان دونوں رہنماؤں نے اپنی دوسری سربراہ ملاقات کے لیے ہنوئی کو چنا ہے۔ یہ ملاقات امن کے لیے ہے اور امریکہ چاہتا ہے کہ شمالی کوریا اپنا ایٹمی پروگرام ختم کر دے جس سے خطے کو خطرہ ہے۔

دونوں لیڈروں کے درمیان یہ ملاقات 27 اور 28 فروری کو ہو رہی ہے۔

ہیرسیلون کے مالک ڈونگ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ انہیں فری ہیرکٹ کی پیش کش کا خیال اس لیے آیا کیونکہ انہیں امن سے محبت ہے۔ وونگ کے دو چچا امریکہ ویت نام جنگ میں مارے گئے تھے۔ جنگ میں اپنے پیارے کھونے والے ڈونگ صرف اکیلے نہیں ہیں۔ ویت نام جنگ لاکھوں جانوں کا خراج لے کر ٹلی تھی۔

ڈونگ کہتے ہیں کہ وہ امن کی اس کوشش میں اپنا چھوٹا سا حصہ ڈالنا چاہتے ہیں۔

ڈونگ کی یہ چھوٹی سی کوشش اس وقت عالمی میڈیا کا ایک بڑا موضوع بن چکی ہے۔ بڑے بڑے میڈیا گروپ فری ہیرسٹائل کی آفر کو نمایاں طور پر پیش کر رہے ہیں۔

سی این این نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا ہے کہ ہنوئی کے ایک حجام نے ہنوئی میں ٹرمپ اور جونگ کی تاریخی ملاقات سے متاثر ہو کر فری ہیرکٹ کی پیش کش کی ہے۔

کے ٹی ایل اے نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ لی پھو ہی کو بڑے صبر کے ساتھ اپنی باری کا انتظار کرنا پڑا کیونکہ ٹرمپ سٹائل میں بال بنوانے کے لیے انہیں رنگ کرنے کی ضرورت تھی۔

​رائٹرز نے ٹرمپ کم ملاقات کے موقع پر ہر اس شخص کو ان دونوں لیڈروں کے اسٹائل میں فری ہیرکٹ کی آفر کی ہے۔

​بلوم برگ نے لکھا ہے کہ ہیر سٹائل لوگوں کو اپنی جانب کھینچ رہا ہے۔

​مارکیٹ واچ کا کہنا ہے کہ سربراہ ملاقات سے پہلے ٹرمپ اور کم جونگ ان ہیرسٹائل کی مفت پیش کش

​ہوف پوسٹ نے لکھا ہے کہ یہ ایک حجام کی دکان ہے جہاں آپ امریکہ کے ٹرمپ یا کوریا کے کم جونگ ان کا ہیر سٹائل مفت بنوا سکتے ہیں۔​

ڈونگ کا کہنا ہے کہ اس کے گاہکوں کو ٹرمپ کی نسبت کم جونگ ان کا ہیر سٹائل زیادہ پسند ہے، کیونکہ ٹرمپ سٹائل میں لمبے بالوں کی ضرورت پڑتی ہے اور بالوں کو رنگ بھی دینا پڑتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ آج کل نوجوان چھوٹے بال پسند کرتے ہیں جنہیں کنگھی نہ کرنی پڑے۔

ٹرمپ سٹائل میں صرف ایک شخص لی پھو ہی نے اپنے بال کٹوائے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میری عمر 66 سال ہے۔ یہ سٹائل میری عمر کے لیے مناسب ہے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ ڈونگ کی فری آفر سے کتنے لوگوں نے فائدہ اٹھایا ہے کیونکہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر جتنی بھی تصویریں اور ویڈیوز پوسٹ ہوئی ہیں ان میں کچھ زیادہ چہرے دکھائی نہیں دیے۔

لگتا ہے کہ لوگوں نے امن اور ہیر سٹائل کو الگ الگ خانوں میں بانٹا ہوا ہے۔

  • 16x9 Image

    جمیل اختر

    جمیل اختر وائس آف امریکہ سے گزشتہ دو دہائیوں سے وابستہ ہیں۔ وہ وی او اے اردو ویب پر شائع ہونے والی تحریروں کے مدیر بھی ہیں۔ وہ سائینس، طب، امریکہ میں زندگی کے سماجی اور معاشرتی پہلووں اور عمومی دلچسپی کے موضوعات پر دلچسپ اور عام فہم مضامین تحریر کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG