رسائی کے لنکس

ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ایپ 'ٹرتھ سوشل' لانچ کر دی


سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس اپنی سوشل میڈیا ایپ لانچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس اپنی سوشل میڈیا ایپ لانچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا کی دنیا میں باقاعدہ قدم رکھتے ہوئے اپنا سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹرتھ سوشل'متعارف کرا دیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو گزشتہ برس متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ اعلان مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی جانب سے انہیں بلاک کرنے کے بعد کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹرتھ سوشل' کو اتوار کو رات گئے امریکہ میں ایپل ایپ اسٹور پر متعارف کرایا گیا۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق پیر کی صبح تک ایپ اسٹور پر یہ ایپلی کیشن مفت دستیاب ایپس میں سرِفہرست آ گئی تھی۔البتہ کئی صارفین کو اکاؤنٹ رجسٹرڈ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنے کی شکایات بھی سامنے آئی تھیں۔

اس کے علاوہ کچھ افراد کو انتظار کی فہرست میں اس پیغام کے ساتھ ڈال دیا گیا کہ ''بہت زیادہ ڈیمانڈ کی وجہ سے آپ کو ہماری انتظار کی فہرست میں رکھا گیا ہے۔''

'ٹرتھ سوشل' ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ (ٹی ایم ٹی جی) کی ملکیت ہے اور اس کے سی ای او سابق ری پبلکن رُکن کانگریس ڈیون نیونز ہیں۔'ٹرتھ سوشل' مقبول پلیٹ فارم ٹوئٹر سے بظاہر ملتا جلتا ہے۔ اور یہ دیگر سوشل میڈیا ایپ پارلر، گیٹر اور رمبل کی طرح متبادل آپشن ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس چھ جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے کپٹل ہل کی عمارت پر حملہ کردیا تھا، ٹرمپ پر تشدد کو اکسانے کا الزام لگایا گیاتھا، جس کے بعد دنیا کے مقبول ترین سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ٹوئٹر، فیس بک اور یوٹیوب نےٹرمپ کے اکاؤنٹس کو بلاک کر دیا تھا۔

ٹرمپ اکاؤنٹ بلاک کیے جانے سے پہلے ٹوئٹر پر کافی سرگرم رہتے تھے اور ان کے آٹھ کروڑ 80 لاکھ سے زائد فالوورز تھے۔

'ٹرتھ سوشل' کے سی ای او ڈیون نیونز نے اتوار کو 'فاکس نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ہفتے سے ہم ایپل ایپ اسٹور پر اپنی سروس کا آغاز کردیں گے جو بہت اچھا ہو گا کیوں کہ ہمیں بہت سےایسے لوگ ملنے جا رہے ہیں جو اس پلیٹ فارم پر آنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ'' ہمارا یہ مقصد ہے اور مجھے لگتا ہے ہم یہ کرنے جا رہے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ مارچ کے آخر تک ہم کم از کم امریکہ میں مکمل طور پر آپریشنل ہو جائیں گے۔''

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG