رسائی کے لنکس

روس پر انحصار کیوں، یورپ ہم سے ایندھن خریدے، صدر ٹرمپ


ٹرمپ انتظامیہ کو توقع ہے کہ وہ یورپی علاقے میں زیادہ مقدار میں مائع گیس برآمد کر کے اپنی برآمدات کو بڑھا سکتی ہے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وسطٰی اور مشرقی یورپی ملکوں کے راہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ روس سے بڑے پیمانے پر ایندھن درآمد کرنے کی بجائے اسے امریکہ سے منگوانے کے معاہدے کریں۔

جمعرات کے روز صدر ٹرمپ نے، جو 12 یورپی ملکوں کی سربراہ کانفرنس میں شرکت کے سلسلے میں پولینڈ کے شہر وارسا میں ہیں، کہا کہ امریکہ پولینڈ اور دوسرے یورپی ملکوں کی توانائی کی ضروريات پوری کرنے میں مدد دینے کے لیے تیار ہے۔ اس کے لیے آپ کبھی بھی کسی ایک ملک کے یرغمال نہیں بن سکتے۔

صدر ٹرمپ نے اپنے گفتگو میں روس کا نام نہیں لیا، لیکن مبصروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ان تبصروں کا مطلب یہ تھا کہ یورپی لیڈر ایندھن کے حصول کے لیے امریکہ کو بھی ایک متبادل کے طور پر دیکھیں۔

سن 2008 میں روس نے یوکرین کے تنازع کے دوران یورپ ملکوں کو قدرتی گیس کی فراہمی منقطع کر دی تھی۔ روس کی فوج نے یوکرین میں مداخلت کر کے کرائمیا کو اس سے الگ کرکے قبضہ کر لیا تھا جس سے روس سے درآمد کی جانے والی قدرتی گیس پر یورپ کے انحصار پر خدشات کھڑے ہو گئے تھے۔

یورپی اقوام کی اس کانفرنس میں تین سمندروں کی اقوام کے سربراہ شریک ہیں جن کا تعلق بحیرہ ایدریاٹک ، بحیرہ بالٹک اور بحیرہ اسود کے ممالک سے ہے۔ یہ اقوام توانائی، تجارت اور انفرا اسٹرکچر کے معاہدوں کے ذریعے اپنے تعلقات مضبوط بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کو توقع ہے کہ وہ یورپی علاقے میں زیادہ مقدار میں مائع گیس برآمد کر کے اپنی برآمدات کو بڑھا سکتی ہے۔

امریکہ کے پاس قدرتی گیس کے وسیع ذخائر موجود ہیں جنہیں نکالنے کے اخراجات کم ہیں اور وہ بیرون ملک مائع گیس کی فراہمی کے لیے نئے ٹرمینل بنا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG