رسائی کے لنکس

ٹرمپ نے مواخذے کی وجہ بننے والے اہلکار کو برطرف کر دیا


مائیکل ایٹکنسن (فائل)
مائیکل ایٹکنسن (فائل)

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹیلجنس کے ان افسر کو ملازمت سے سبک دوش کر دیا ہے، جن کی اطلاع ٹرمپ کے مواخذے کی بنیاد بنی تھی۔

انٹیلی جینس کیمونٹی کے انسپکٹر جنرل مائیکل ایٹکنسن نے کانگریس کو ٹرمپ سے متعلق ایک اطلاع کے بارے میں خبردار کیا تھا، جس کی بنیاد پر اس سال کے اوائل میں کانگریس نے مواخذے کی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

ٹرمپ نے جمعے کو سرکاری طور پر ایوان اور سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹیوں کو اس اقدام کے بارے میں مطلع کیا۔

صدر نے کہا کہ انہوں نے مائیکل ایٹکنسن کو ملازمت سے فارغ کر دیا ہے، جو اقدام 30 دن کے اندر موثر بہ عمل ہو جائے گا۔

انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ انہیں اس افسر پر اعتماد نہیں رہا۔

ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایوان نمائندگان کی اسپیکر، نینسی پلوسی نے صدر کے اقدام کو ''شرمناک'' قرار دیا ہے۔

پلوسی نے کہا کہ ''یہ محب وطن سرکاری ملازمین کے خلاف کی جانے والی کارروائی ہے، جو اپنا فرض دیانت داری سے نبھاتے ہیں''۔

سینیٹ میں اقلیتی جماعت کے ڈیموکریٹ قائد، چک شومر نے بھی اس فیصلے پر تنقید کی ہے۔

ایوان کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جینس کے چیرمین، ایڈم شف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ''ایسے حالات میں جب ملک ایک بہت بڑے بحران سے گزر رہا ہے، یہ فیصلہ ملک کو مزید خطرات سے دوچار کر سکتا ہے''۔

بقول ان کے، ''قومی ایمرجنسی کے اس ماحول میں صدر کا یہ اقدام اس بات کا عکاس ہے کہ وہ ہر اس شخص سے بدلہ لے سکتے ہیں جو صدر کے غلط کاموں کی نشان دہی کرے گا''۔

XS
SM
MD
LG