رسائی کے لنکس

نیو ہمپشائر پرائمری انتخابات میں ٹرمپ اور سینڈرز سرفہرست


کامیابی کے بعد اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "ہم امریکہ کو دوبارہ ایک عظیم بنائیں گے لیکن ہم یہ روایتی انداز میں کریں گے۔"

امریکہ کے نئے صدر کے لیے بطور امیدوار نامزدگی کی دوڑ میں شامل ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک برنی سینڈرز نیو ہیمپشائر کے پرائمری انتخابات میں برتری حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

منگل کو ووٹنگ کا عمل ختم ہوتے ہی ذرائع ابلاغ کے تقریباً تمام بڑے اداروں نے سینڈرز اور ٹرمپ کو فاتح کے طور پر پیش کرنا شروع کیا۔

امریکی ذرائع ابلاغ میں اب تک سامنے آنے والے نتائج میں ریبپلکن کی طرف سے نامزدگی کے امیدوار ارب پتی کاروباری شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ 35 فیصد ووٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں جب کہ ریاست اوہائیو کے گورنر جان کاسچ 16 فیصد کے دوسرے نمبر پر ہیں۔

کامیابی کے بعد اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "ہم امریکہ کو دوبارہ ایک عظیم ملک بنائیں گے لیکن ہم یہ روایتی انداز میں کریں گے۔ ہم پھر جیتنا شروع کریں گے اور ہم اتنے کامیاب ہوں گے کہ آپ بے حد خوش ہوں گے۔"

دوسری طرف ڈیموکریٹک کی طرف سے نامزدگی کے امیدوار ریاست ورمونٹ سے سینیٹر برنی سینڈرز نے اپنی حریف سابق وزیرخارجہ ہلری کلنٹن پر واضح اکثریت حاصل کر رکھی ہے۔ اب تک کے نتائج کے مطابق انھوں نے 60 فیصد جب کہ ہلری کو 39 فیصد ووٹ ملے ہیں۔

گزشتہ ہفتے آئیووا میں ہونے والے مقابلے میں سینڈرز اور ہلری کے مابین مقابلہ تقریباً برابر رہا تھا لیکن نیو ہمپشائر میں نتائج بے حد مختلف ہیں۔

سینڈرز نے پرمسرت انداز میں کہا کہ "ہم نے مل کر ایک ایسا پیغام دیا جس کی گونج وال اسٹریٹ سے واشنگٹن تک اور میئن سے کیلیفورنیا تک سنی جائے گی اور وہ یہ کہ ہمارے عظیم ملک کی حکومت سب کی ہے نہ کہ صرف مہم میں حصہ لینے والے مٹھی بھر دولت مند شراکت داروں اور ان کی کمیٹیوں کی۔"

ہلری کلنٹن
ہلری کلنٹن

ہلری کلنٹن اپنے شوہر سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے ہمراہ اسٹیج پر آئیں اور کھلے دل کے ساتھ شکست کو تسلیم کیا۔

انھوں نے کہا کہ "اب ہم یہ کریں گے کہ ہم اس مہم کو پورے ملک تک لے کر جائیں گے، ہم ہر ریاست میں ہر ایک ووٹ کے لیے تگ ودو کریں گے، ہم اس حقیقی حل کے لیے جدوجہد کریں گے جو لوگوں کی زندگیوں میں حقیقی فرق پیدا کرے۔"

XS
SM
MD
LG