رسائی کے لنکس

امیگریشن سسٹم کا غلط استعمال نہیں ہونے دیں گے، ٹرمپ


امریکہ کے صدر ڈونلڈٹرمپ نے اپنے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں کہا ہے کہ وہ وعدہ کرتے ہیں کہ ملک کے امیگریشن نظام کو غیر ملکی دہشت گردوں کے لیے ملک میں داخلے کے ایک ذریعے کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردوں، انتہاپسندوں اور خطرناک عناصر کا اپنے ملک میں داخلہ روکنے کے لیے تمام ضروری اور قانونی اقدامات جاری رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے امیگریشن کے عمومی نظام کو اپنے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے کہ دہشت گرد اور حقیقی معنوں میں برے لوگ اسے ایک ذریعے کے طور پر استعمال کرسکیں۔ یہ یقینی بنانے کےلیے کہ آنے والی کل میں ہم محفوط ہوں گے، ہمیں لازمی طور پر آج ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔

صدر ٹرمپ کے یہ تبصرے ایک ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں جب ان کی انتظامیہ اس کے بعد سے ایک بالکل نیا حکم جاری کرنے پر غور کر رہی ہےجب وفاقی اپیلز کورٹ سات مسلم اکثریتی ملکوں کے شہریوں پرعارضی پابندی کے صدراتی حکم پر ماتحت عدالت کی معطلی کو متفقہ طور پر برقرار رکھتے ہوئے حکومت کی اپیل مسترد کر چکی ہے ۔

صدر ٹرمپ نے جمعے کے روز ایئر فورس ون طیارے پر پرواز کے دوران نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر انتظامیہ اس معاملے پر آگے بڑھنے کا فیصلہ کرتی ہے توپیر یا منگل تک ایک نیا صدارتی حکم جاری کیا جا سکتا ہے۔

ہفتے کے روز مسٹر ٹرمپ نے عدالتی فیصلے پر اپنی ناپسندید گی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا کہ اس نے امریکیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے اپنی تقریر میں ٹیکسوں پر بھی گفتگو کی۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ ایک منصوبے پر کام کر رہی ہے جس سے ہمارے کارکنوں اور کاروباروں پر سے ٹیکسوں کے بوجھ میں نمایاں طور پر کمی ہوگی۔

اپنی ریڈیو تقریر میں انہوں نے امریکی کمپنیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا کاروبار ملک کے اندر کریں اور اسے بیرون ملک لے جانے کے متعلق دوبار سوچیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ کاروبار بیرون ملک منتقل کرنے کو مشکل تر بنانے کے اقدامات کر رہی ہے۔ ہم انہیں ملک کو خدا حافظ کہنے اور ہر کسی کو نوکری سے نکالنے کی اجازت نہیں دے گی۔ انہیں اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG