رسائی کے لنکس

سی آئی اے کی نامزد سربراہ منصب سنبھالنے سے گریزاں؟


سی آئی اے کی نامزد سربراہ جینا ہسپیل۔ فائل فوٹو
سی آئی اے کی نامزد سربراہ جینا ہسپیل۔ فائل فوٹو

صدر ٹرمپ کی طرف سے سی آئی اے کیلئے نامزد کردہ سربراہ جینا ہسپیل نے نازدگی سے دستبردار ہونے کی کوشش کی ہے۔

اس اقدام کی وجہ سی آئی اے میں تحقیقات کے طریق کار میں اُن کے متنازعہ کردار کے حوالے سے تشویش بتائی جاتی ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق جینا نے جمعہ کے روز نامزدگی سے دستبردار ہونے کی کوشش کی۔ جینا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سی آئی اے میں تحقیقات کے دوران واٹر بورڈنگ جیسی نئی ٹیکنیک کے استعما ل کی زبردست حامی رہی ہیں جسے دنیا بھر بدترین تشدد قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی جاتی رہی ہے۔

جینا کو جمعہ کے رو ز اُن کے تحقیقاتی طریقوں کے استعمال کے بارے میں گفتگو کرنے کیلئے وائٹ ہاؤس طلب کیا گیا تھا جہاں اُن کی اہلکاروں سے تفصیلی ملاقات ہوئی۔ اس طلبی کی خبر سب سے پہلے چار اعلیٰ سرکاری ذرائع کے حوالے سے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہوئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق جینا ہسپیل نے وائٹ ہاؤس کو کہا کہ وہ بدھ کے روز سنیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی میں ہونے والی اُن کی نامزدگی کی توثیق کے سلسلے میں متوقع طور پر سخت اور مشکل سماعت کے پیش نظر دستبردار ہونا چاہیں گی۔ اس ملاقات کے بعد جینا لینگلے ورجینیا میں موجود اپنے دفتر واپس لوٹ گئیں۔

بتایا جاتا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے قانون سازی کے امور سے متعلق اہلکار مارک شارٹ اور وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز اُس کے فوراً بعد لینگلے میں جینا کے دفتر گئے جہاں اُنہوں نے کئی گھنٹے تک جینا سے ملاقات کی اور اُن سے اپنا فیصلہ بدلنے پر زور دیا۔ تاہم جینا رضامند نہ ہوئیں۔

تاہم جینا نے ہفتے کے روز وائٹ ہاؤس کو یقین دہانی کرا دی کہ وہ اپنی نامزدگی واپس نہیں لیں گی۔

جینا ہسپیل ان دنوں سی آئی اے کی ایکٹنگ ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان راج شاہ نے کہا ہے کہ جینا نے تین دہائیوں تک ملک کی خدمت کی ہے اور وہ اس منصب کیلئے انتہائی موذوں اہلکار ہیں۔

صدر ٹرمپ نے جینا کو سی آئی اے کے سربراہ کیلئے نامزد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس منصب پر فائز ہونے والی پہلی خاتون اہلکار ہوں گی۔ وہ مائک پومپیو کی جگہ یہ منصب سنبھالیں گی جو اب امریکہ کے وزیر خارجہ ہیں۔

XS
SM
MD
LG