رسائی کے لنکس

ترکی: بم حملے کے شبے میں 27 افراد گرفتار


ترک وزیر اعظم رجب طیب اردگان
ترک وزیر اعظم رجب طیب اردگان

ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی انا تولیا کی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے منگل کے بم حملے کے سلسلے میں 27 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ۔استنبول میں ہونے والے اس دھماکے میں چار فوجی اور ایک افسر کی نوعمر بیٹی ہلاک ہوگئی تھی۔

یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا گرفتار کیے جانے والے افراد میں سے کسی پر بم دھماکے کا شبہ ظاہر کیا گیاہے۔ یہ حملہ اس بس پر کیا گیاتھا جس پرفوجی اور ان کے خاندان کے افراد سفر کررہے تھے۔
کردش فریڈم فلکنز نامی تنظیم نے استنبول کے ضلع ہلکالی میں سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
کردش فریڈم فلکنز ، کردوں کی خودمختاری کے لیے لڑنے والی کردستان ورکر پارٹی کی ،جسے پی کے کے بھی کہا جاتا ہے، ایک شاخ ہے۔

ترک عہدے داروں نے حملے کو دہشت گردی کی ایک کارروائی قرار دیا ہے۔

بدھ کے روز استنبول میں جنوب مشرقی یورپی ممالک کے سربراہ اجلاس کے موقع پر ترک وزیر اعظم رجب طیب اردگان نے کہا کہ یورپی اقوام کرد عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی میں ترکی کے ساتھ بہت کم تعاون کررہی ہیں۔
انفرہ کا کہنا ہے کہ کردستان ورکرز پارٹی کو زیادہ تر فنڈز یورپ میں آباد کردوں سے ملتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG