ترک وزیر اعظم بنالی یلدرم نے ہفتے کے روز بغداد میں اپنے عراقی ہم منصب سے ملاقات کی۔
عراق کی جانب سے اس شکایت کے بعد کہ شمالی علاقے بعشیقہ میں ترک فورسز کسی اختیار کے بغیر موجود ہیں، دونوں اعلی حکومتی عہدے داروں کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔
دن کے آغاز پر بغداد میں ترک سفیر نے اپنی سرکاری ٹویٹ میں کہا تھا کہ ہمیں توقع ہےکہ ترک وزیر اعظم کے اس دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کا ایک نیا دروازہ کھلے گا۔
ترک وزیر اعظم یلدرم نے اپنے عراقی ہم منصب حیدر العبادی سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شمالی عراق میں ترک فورسز کی موجودگی ضرورت کے تحت ہے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عراقی وزیر اعظم نے ملاقات کے بعد کہا کہ ترکی کے ساتھ ایک معاہدہ طے پا گیا ہے اور انقرہ نے کہا ہے کہ وہ عراق کے اقتداراعلی کا احترام کرتا ہے۔
لیکن دوسرے ذرائع کی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ یہ ملاقات ٹھوس نتائج برآمد کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ایک اورخبر کے مطابق داعش سےان کے مضبوط گڑھ موصل کا قبضہ واپس لینے کی عراقی مہم میں مزید کامیابی حاصل ہوئی ہے اور عراقی فورسز دریائے دجلہ کے نزدیک پہنچ گئی ہیں جو شہر کو تقسیم کرتا ہے۔