ترکی کے وزیر خارجہ مولود اوغلو نے متنبہ کیا ہے کہ ہالینڈ میں مارک روٹے کے دوبارہ منتخب ہونے کے نتیجے میں یورپ میں ''مذہبی لڑائیاں'' چِھڑ سکتی ہیں۔
اوغلو نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ روٹے اور ہارنے والے دائیں بازو کے امیدوار گیرت وائلڈرز میں کوئی ''فرق نہیں''، جنھیں اُنھوں نے ''فسطائی'' قرار دیا۔
مولود اوغلو نے کہا کہ ''آپ کہاں جا رہے ہو، یورپ کو کہاں لے جانا چاہتے ہو؟ آپ نے یورپ کا شیرازہ بکھیرنا شروع کر دیا ہے۔ یورپ کو آپ نے مشکل میں ڈال دیا ہے۔ بہت جلد یورپ میں مذہبی جنگیں چھڑیں گی''۔
وائلڈرز کی اسلام مخالف، 'فریڈم پارٹی' دوسرے نمبر پر آئی ہے، جب کہ روٹے کی 'پیپلز پارٹی فور فریڈم اینڈ ڈیموکریسی' کے ارکان 20 کے مقابلے میں 33 نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے جمعرات کو اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ترکی اب روٹے کا دوست نہیں رہا، حالانکہ انھوں نے وائلڈرز کو شکست دی ہے۔
اردوان نے کہا ہے کہ ''روٹے، انتخاب میں آپ پہلی درجے پر آنے والی پارٹی ہو سکتے ہو، لیکن آپ کو پتا ہونا چاہیئے کہ دوست کے طور پر ترکی کا ساتھ چھوڑ چکے ہو''۔
اُنھوں نے یورپی یونین پر اسلام مخالف ''صلیبی جنگوں'' کا الزام لگایا، جب اس ہفتے کے اوائل میں عدالت نے یہ فیصلہ سنایا کہ یورپی صنعتی ادارے سر پر مذہبی دوپٹہ لینے والی خواتین کو کام سے روک سکتے ہیں۔
بقول اُن کے، ''یورپی یونین کی عدالت، یورپین کورٹ آف جسٹس، میرے محترم بھائیوں نے، (مسلمان) ہلال کے خلاف صلیبی لڑائیاں شروع کردی ہیں۔ یورپ تیزی سے جنگِ عظیم دوئم سے پہلے کے دور کی جانب بڑھ رہا ہے''۔