رسائی کے لنکس

امریکہ: دہشت گردی کے الزام میں دو عراقی پناہ گزین گرفتار


امریکہ میں ایک بحث پہلے سے ہی جاری ہے جس میں اس متعلق مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں کہ آیا وائٹ ہاؤس کو سلامتی کے خدشات کے باوجود شام سے دس ہزار پناہ گزینوں کو اپنے ہاں آباد کرنا چاہیے یا نہیں۔

امریکہ میں حکام نے دہشت گردی کے الزامات کے تحت دو عراقی پناہ گزینوں کو گرفتار کیا ہے جس کے بعد وائٹ ہاؤس کے اس منصوبے پر، کہ وہ مشرق وسطیٰ کے جنگ سے تباہ حال حصوں سے ہزاروں پناہ گزینوں کو اپنے ہاں آباد کرے گا، تنقید میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

حکام کے مطابق گرفتار کیے گئے دونوں افراد عراق سے تعلق رکھنے والے فلسطینی نژاد ہیں اور کئی برسوں سے امریکہ میں مقیم تھے۔ یہ دونوں ایک دوسرے سے رابطے میں رہے لیکن بظاہر ان کا امریکی سرزمین پر دہشت گرد حملہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق 23 سالہ اویس محمد یونس الجیاب کو جمعرات کو کیلیفورنیا کے علاقے سکرامینٹو سے گرفتار کیا گیا اور اس پر بین الاقوامی دہشت گردی میں ملوث ہونے سے متعلق جھوٹے بیانات کا الزام عائد کیا گیا۔

الجیاب 2012ء میں شام سے بطور پناہ گزین امریکہ میں آیا تھا۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے شام کے لیے اپنی آمدورفت سے متلعق حکام سے جھوٹ بولا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اس کے پیغامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دہشت گرد گروپوں بشمول انصار الاسلام کے ساتھ مل کر لڑتا رہا۔

24 سالہ عمر فرج سعید الحردان کو ہیوسٹن سے گرفتار کیا گیا۔ حکام کے مطابق اس پر شدت پسند گروپ داعش کو معاونت بشمول تربیت اور ماہرانہ رائے فراہم کرنے کا الزامات ہیں۔

الحردان 2009ء میں عراق سے بطور پناہ گزین امریکہ آیا تھا اور بعد ازاں وہ مستقل سکونت کا درجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔ اس پر یہ الزام بھی ہے کہ اس نے امیگریشن حکام سے دہشت گردوں سے اپنے تعلق کے بارے میں جھوٹ سے کام لیا۔

ان دونوں کو جمعہ کو عدالتوں میں پیش کیا جائے گا۔

امریکہ میں ایک بحث پہلے سے ہی جاری ہے جس میں اس متعلق مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں کہ آیا وائٹ ہاؤس کو سلامتی کے خدشات کے باوجود شام سے دس ہزار پناہ گزینوں کو اپنے ہاں آباد کرنا چاہیے یا نہیں۔

XS
SM
MD
LG