رسائی کے لنکس

یمن: ڈیڑھ سال سے مغوی برطانوی شہری بازیاب


فائل
فائل

برطانوی وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ بازیاب کرایا جانے والا برطانوی شہری محفوظ اور ٹھیک ہے اور اس تک برطانوی حکومت کے اہلکاروں کو رسائی مل گئی ہے۔

متحدہ عرب امارات کے ایک فوجی دستے نے یمن میں کارروائی کرکے اس برطانوی شہری کو بازیاب کرالیا ہے جسے ڈیڑھ برس قبل 'القاعدہ' نے اغوا کرلیا تھا۔

برطانیہ کے وزیرِخارجہ فلپ ہیمنڈ نے اپنے ایک بیان میں فوجی کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے تعاون کا شکریہ ادا کیا ہے۔

اتوار کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں برطانوی وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ بازیاب کرایا جانے والا برطانوی شہری محفوظ اور ٹھیک ہے اور اس تک برطانوی حکومت کے اہلکاروں کو رسائی مل گئی ہے۔

برطانوی وزارتِ خارجہ نے شدت پسندوں کی تحویل سے بازیاب کرائے جانے والے شہری کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔

لیکن امارات کی ایک خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بازیاب ہونے والا شہری 64 سالہ ڈگلس رابرٹ سیمپل ہے۔

ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ڈگلس ایک پیٹرولیم انجینئر ہے جسے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران 'القاعدہ' کے شدت پسندوں نے فروری 2014ء میں یمن کے علاقے حضرِ موت سے اغوا کرلیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغوی کو بازیاب کرانے کے لیے فوجی کارروائی ایک خفیہ اطلاع پر کی گئی جس کے بعد اسے ابو ظہبی منتقل کردیا گیا ہے۔

یمن میں سرگرم 'القاعدہ' کی شاخ یمنی حکومت اور شیعہ حوثی باغیوں کے درمیان جاری محاذ آرائی میں براہِ راست تو فریق نہیں لیکن اس نے ملک میں جاری خانہ جنگی اور عدم استحکام کا فائدہ اٹھا کر بعض علاقوں میں اپنے قدم مضبوط کیے ہیں۔

'القاعدہ ان عریبین پینی سولا' کے نام سے سرگرم تنظیم کو امریکہ القاعدہ کی سب سے خطرناک شاخ قرار دیتا ہے اور اس کے کئی رہنماؤں کو ڈرون طیاروں کے ذریعے نشانہ بنا چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG