رسائی کے لنکس

متحدہ عرب امارات کا خلائی مشن 'ہوپ' مریخ کے سفر پر روانہ


خلائی مشن جاپان کے تنیگاشیما اسپیس سینٹر سے پیر کی صبح بھیجا گیا۔
خلائی مشن جاپان کے تنیگاشیما اسپیس سینٹر سے پیر کی صبح بھیجا گیا۔

متحدہ عرب امارات کا خلائی مشن مریخ کے سفر پر روانہ ہو گیا ہے جو کسی بھی عرب ملک کی جانب سے خلا میں بھیجا جانے والا پہلا مشن ہے۔

امارات کے اس خلائی مشن کو ہوپ (امید) کا نام دیا گیا ہے جو جاپان کی مدد سے خلا میں بھیجا گیا ہے۔

خلائی مشن جاپان کے تنیگاشیما اسپیس سینٹر سے پیر کی صبح جاپانی راکٹ کی مدد سے روانہ ہوا۔ روانگی کے ایک گھنٹے بعد جب خلائی گاڑی راکٹ سے علیحدہ ہوئی تو جاپانی کنٹرول روم وہاں موجود سائنس دانوں اور عملے کے دیگر افراد کی تالیوں سے گونج اٹھا۔

متحدہ عرب امارات کے خلائی مشن میں کوئی خلا باز سوار نہیں ہے۔ عربی زبان میں اس مشن کو 'العمل' کا نام دیا گیا ہے۔

پہلے عرب خلائی مشن کی روانگی کی اطلاع کو دبئی میں نہایت جوش و خروش کے ساتھ سنا گیا۔

سارہ العمیری
سارہ العمیری

متحدہ عرب امارات نے یہ مشن ایک ایسے وقت میں بھیجا ہے جب زمین اور مریخ ایک دوسرے کے بہت قریب سے گزر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ہوپ مشن پر 73 کروڑ 50 لاکھ درہم کی لاگت آئی ہے۔ اس منصوبے کا آغاز چھ سال قبل ہوا تھا۔

اس خلائی مشن کی روانگی کو براہِ راست دیکھنے کے لیے دبئی میں خصوصی انتظامات کیے گئے تھے جہاں اعلٰی حکام اور شہریوں کے ساتھ صحافیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

خلائی مشن 'ہوپ' آئندہ سات ماہ کے دوران 49 کروڑ 35 لاکھ کلومیٹر کا سفر طے کرکے فروری 2021 میں اس وقت مریخ کے مدار میں داخل ہوگا جب عرب امارت میں شامل سات ریاستوں کے اتحاد کی 50 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہو گی۔

مریخ کے مدار میں پہنچنے کے بعد یہ مشن 687 دنوں تک مریخ کے مدار کے چکر لگائے گا۔

واضح رہے کہ مریخ کا ایک سال 687 دن کا ہوتا ہے۔ اس ایک سال کے دوران مشن مریخ کے موسم کا جائزہ لے گا اور آئندہ دو سال کے دوران لگ بھگ ایک ٹیرابائٹ ڈیٹا زمین پر بھیجے گا۔

متحدہ عرب امارات نے مشن کی جانب سے بھیجے جانے والے ڈیٹا کو دنیا بھر کے 200 سے زائد تحقیقاتی مراکز کے ساتھ مفت شیئر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس سیارچے میں موجود ایندھن کی بڑی مقدار آئندہ برس اس وقت درکار ہو گی جب یہ مریخ کے مدار میں داخل ہو گا۔ اس ایندھن سے اس کی رفتار ایک لاکھ 20 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم کرکے 18 ہزار کلو میٹر فی گھنٹہ تک لائی جائے گی۔ باقی ایندھن اس کی مدار میں گردش کے لیے استعمال ہوگا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر متحدہ عرب امارات کی حکومت نے خلائی مشن کی روانگی کو عرب خطے کے لیے فخر، امید اور امن کا پیغام قرار دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG