رسائی کے لنکس

امارات کے ولی عہد کا پاکستان کا دورہ، دو طرفہ اُمور پر بات چیت


متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زید النیہان مختصر دورے پر پاکستان پہنچے جہاں انہوں نے وزیرِاعظم عمران خان سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ابو ظہبی کے ولی عہد اتوار کی صبح اسلام آباد پہنچے تو وزیراعظم عمران خان نے خود ائیرپورٹ پر اُن کا استقبال کیا۔

اسلام آباد پہنچنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان پہلے وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت میں باہمی تعلقات، خطے کی صورتحال اور بین الاقوامی امور پر بات چیت ہوئی ہے۔

وزیراعظم عمران خان اور ابو ظہبی کے ولی عہد کے مابین علیحدہ ملاقات بھی ہوئی ہے۔

ابو ظہبی کے ولی عہد نے بارہ سال کے بعد پاکستان کا دورہ کیا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان اقتدار سنھبالنے کے بعد سے اب تک دو مرتبہ متحدہ عرب امارات کا دورہ کر چکے ہیں۔

ابو ظہبی کے ولی عہد کا حالیہ دورہ ایسے وقت پر ہوا جب گذشتہ ہفتہ ہی متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لیے تین ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان متحدہ عرب امارات کے مابین دیرینہ تعلقات ہیں اور ولی عہد کے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں مزید وسعت آئے گی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ولی عہد محمد بن زید النہیان اپنے والد کے ساتھ کئی مرتبہ پاکستان آئے ہیں اور وہ پاکستان کو اپنا ’دوسرا گھر‘ سمجھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے لیے تین ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے اور پاکستان میں آئل ریفائنری سمیت دیگر منصوبوں پر بات چیت حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

پاکستان کے لیے امدادی پیکج

چند روز قبل متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے روپے کی قدر کو مستحکم کرنے اور ادائیگیوں کے توازن میں مدد دینے کے لیے تین ارب ڈالر دینے کا اعلان کیا تھا۔

ابو ظہبی فنڈز برائے ترقیاتی امور کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ یہ رقم پاکستان کے مرکزی بینک میں جمع کروانے سے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوں گے۔

یاد رہے کہ پاکستان کو اس وقت اقتصادی چیلنجز کا سامنا ہے اور بیرونی ادائیگیوں کے سبب زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کم ہو رہی ہے۔

پاکستان نے اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لیے دوست ممالک سے مدد کی اپیل کی ہے اور اس سے قبل سعودی عرب نے پاکستان کے لیے چھ ارب ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کیا تھا اور چین کی جانب سے بھی دو ارب ڈالر ملنے کا امکان ہے۔

XS
SM
MD
LG