افغانستان میں انسداد بد عنوانی کی ایک خصوصی عدالت نے ایک برطانوی شہری کورشوت دینے کے الزام میں دو سال قید اور 25,000 ڈالر جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
برطانیہ سے شائع ہونے والے دو بڑے اخبارات نے اپنی منگل کی اشاعت میں کہا ہے کہ بین لااقوامی سکیورٹی کمپنی جی فور ایس کے کابل میں تعینات تجارتی منتظم بل شاء پر افغان افسر کو رشوت دے کر دو بکتر بند گاڑیاں چھڑوانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ یہ گاڑیاں افغان حکام نے پچھلے سال اکتوبر میں اپنی تحویل میں لی تھیں۔
گو کہ برطانوی شہری نے یہ بات قبول کی تھی کہ انھوں نے افغان افسر کو پیسے دیے تھے لیکن ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ رقم رشوت کی غرض سے نہیں بلکہ سرکاری ادائیگی سمجھ کر کی گئی۔
سکیورٹی کمپنی کے ایک ترجمان نے برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کو بتایا کہ بل شاء پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور وہ بالکل بے قصور ہیں۔برطانوی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ سفارتکار صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور بل شاء کو سفارتی مدد فراہم کرتے رہیں گے۔
برطانوی شہری کو ایک ہفتے کے اندر کابل شہر کے قریب واقع پلِ چرخی جیل بھیجے جانے کا امکان ہے جب کہ اس کے وکیل کا کہنا ہے کہ عدالت کے فیصلے کے خلاف فوری اپیل دائر کی جائے گی۔