رسائی کے لنکس

یوکرین کے انتخابات ’’غیر قانونی‘‘ ہیں: یانوکووچ


یوکرین کے معزول صدر وِکٹر یانوکووچ (فائل فوٹو)
یوکرین کے معزول صدر وِکٹر یانوکووچ (فائل فوٹو)

معزول صدر نے امریکہ کو بھی ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا کوئی حق نہیں بنتا کہ وہ ’’ڈاکوؤں کو پیسے دے‘‘۔

یوکرین کے معزول صدر وِکٹر یانوکووچ نے کرائمیا کی علیحدگی کے اقدام کا ذمہ دار اپنے مخالفین کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بدستور ملک کے صدر اور کمانڈر ان چیف رہیں گے۔

یانوکووچ نے روس کے علاقے رسٹوو اون ڈان سے یہ بیان دیا۔ حکومت مخالف مظاہروں کے پیش نظر گزشتہ ماہ کیئف سے فرار ہونے کے بعد یہ دوسری مرتبہ ہے کہ وہ عوام کے سامنے آئے ہیں۔

عبوری انتظامیہ کو انتہا پسند قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 25 مئی کو متوقع انتخابات ’’غیر آئینی اور غیر قانونی‘‘ ہیں۔

معزول صدر نے امریکہ کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کا یہ کوئی حق نہیں بنتا کہ وہ ’’ڈاکوؤں کو پیسے دے‘‘۔

دریں اثناء خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق قائم مقام وزیراعظم ارسینی یتسنیوک نے منگل کو روس پر الزام لگایا کہ ماسکو کرائمیا میں دراندازی سے عالمی سکیورٹی نظام کو متاثر کر رہا ہے۔

’’یہ کوئی دو طرفہ تنازع نہیں۔ روس کی طرف سے یہ کارروائی سکیورٹی کے گلوبل سسٹم کو تباہ کرنے کے لیے ہے۔‘‘

انہوں نے پارلیمان کو بتایا کہ یوکرین روس کے ساتھ ’’شفاف‘‘ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ نئے تعلقات استوار کیے جائیں جس میں ماسکو یوکرین کی آزادی اور سرحدی خود مختاری کو تسلیم کرے۔

فرانس کے وزیر خارجہ لوراں فیبیئس نے ایک فرانسیسی ریڈیو سے کہا کہ اگر ماسکو کرائمیا کے بحران کو حل کرنے سے متعلق تجاویز پر مثبت جواب نہیں دیتا تو رواں ہفتے میں مغرب روس پر تعزیرات عائد کر سکتا ہے۔
XS
SM
MD
LG