رسائی کے لنکس

یوکرین: سابق صدر یانوکووچ کے وارنٹ گرفتاری جاری


عبوری صدر تورچینوف نے اس بات کا بھی عہد کیا کہ منگل تک نئی حکومت بنا دی جائے گی جب کہ قانون ساز 25 مئی تک عام انتخابات کروانے کا مطالبہ کر چکے ہیں

یوکرین میں عبوری حکومت نے ملک کے برطرف صدر یانو کووچ کی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

عبوری حکومت کے وزیر داخلہ نےسماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک پر بیان میں کہا کہ یانوکووچ کو ملک کے اُس حصے میں دیکھا گیا جو روس کا حامی ہے لیکن یہ معلوم نہیں کہ کس مقام پر ہیں۔

اس سے قبل یوکرین کے نئے عبوری صدر اولیکساندر تورچینوف کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت روس کے ساتھ نئے تعلقات استوار کرنے کے ساتھ ساتھ یورپ کی یکجہتی کے لیے کام کرنے کی خواہاں ہے۔

حزب اختلاف اور سابق وزیراعظم کے اتحادی نے یہ اعلان پارلیمانی ووٹ کے ذریعے صدارتی منصب حاصل کرنے کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ ’’شفاف اچھے ہمسایہ‘‘ تعلقات استوار کیے جائیں گے۔
سابق صدر یانوکووچ
سابق صدر یانوکووچ


مسٹر تورچینوف نے اس بات کا بھی عہد کیا کہ منگل تک نئی حکومت بنا دی جائے گی جب کہ قانون ساز 25 مئی تک عام انتخابات کروانے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

اُدھر یورپی یونین کی خارجہ کمیٹی کے رکن کیتھرین ایشٹن نے کہا ہے کہ وہ کیئف جائیں گی اور دیکھیں گی کہ یورپی یونین کس طرح یوکرین کی مدد کر سکتا ہے۔

اقتدار سے بے دخل کیے گئے صدر وکٹر یانوکووچ کو روس کی حمایت حاصل رہی ہے اور اتوار کو روس کی طرف سے کہا گیا کہ یوکرین کی ’’بگڑتی صورتحال‘‘ پر مشاورت کے لیے انھوں نے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کیئف کی صورتحال میں تبدیلی پر ’’ایک جامع تجزیے‘‘ کی ضرورت ہے۔

یہ ابھی واضح نہیں کہ کیئف سے مشرق کی جانب فرار کے بعد مسٹر یانوکووچ کہاں پر ہیں۔

حزب اختلاف کے رہنما ویٹالی کیلچکو کا کہنا تھا کہ مسٹر یانوکووچ کو کیئف میں افراتفری کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیئے جس میں گزشتہ دو ہفتوں میں تقریباً 100 حکومت مخالف مظاہرین مارے گئے۔
XS
SM
MD
LG