رسائی کے لنکس

یوکرائن: 1932ء کے قحط کی برسی


سن 1932ء اور 1933ء کے دوران سوویت حکام نے یوکرائن میں کھیتوں اور فصلوں پر قبضہ کر لیا تھا، اور یہ اقدام آمر جوزف اسٹیلن کی مختلف شعبوں پر جبری کنٹرول کی حکمتِ عملی کا حصہ تھا۔

یوکرائن میں ہفتہ کو انسان ہی کے پیدا کردہ ہولودومور نامی اُس قحط کی 80 ویں برسی منائی جا رہی ہے جس سے محققین کے مطابق لگ بھگ ایک کروڑ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

وائٹ ہاؤس نے اس واقعہ کو نسلِ انسانی کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ برائی پر غور کرنے کا موقعہ فراہم کرتا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق یوکرائن کے لوگوں نے اس صورت حال سے چھٹکارا پا لینے کی غیر معمولی صلاحیت اور بہادری کا مظاہرہ کیا اور آزادی کی اُمید کو کبھی ختم نہیں ہونے دیا۔

سن 1932ء اور 1933ء کے دوران سوویت حکام نے یوکرائن میں کھیتوں اور فصلوں پر قبضہ کر لیا تھا، اور یہ اقدام آمر جوزف اسٹیلن کی مختلف شعبوں پر جبری کنٹرول کی حکمتِ عملی کا حصہ تھا۔

اناج ذخیرہ یا چوری کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جاتیں یا پھر ان کو ہلاک ہی کر دیا جاتا تھا۔

یوکرائن کے لوگوں کا موقف ہے کہ اسٹیلن کی حکمتِ عملی یوکرائن میں قوم پرستی اور یہاں کے مقامی لوگوں کو ختم کرنے کی کوشش تھی۔
XS
SM
MD
LG