رسائی کے لنکس

افغانستان میں اکثریت مفلس ہے: اقوامِ متحدہ


افغانستان میں اکثریت مفلس ہے: اقوامِ متحدہ
افغانستان میں اکثریت مفلس ہے: اقوامِ متحدہ

اقوامِ متحدہ کی ایک نئى رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کو امداد دینے والے ملکوں اور بین اقوامی اداروں کی جانب سے اربوں ڈالر کی فراہمی شروع ہوجانے کے آٹھ سال بعد بھی ملک میں وسیع پیمانے پر شدید غربت موجود ہے۔

ہائى کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک تہائى افغان باشندے” مکمل غربت“ کی اُس سطح پر جی رہے ہیں، جہاں وہ اپنی بنیادی ضرورتوں کو بھی پورا نہیں کرسکتے۔جبکہ مزید ایک تہائى آبادی کی حالت ”مکمل غربت “ سے تھوڑی بہتر ہے۔

منگل کو جاری ہونے والی رپورٹ میں بدعنوانی، جنگ اور کچھ لوگوں کے خلاف امتیازی سلوک سمیت کئى مسائل کہ اِس صورتِ حال کا ذمّے دار قرار دیا گیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اختیارات کا ناجائز استعمال ملک میں غربت پھیلانے کا ایک اہم سبب ہے ۔ رپورٹ میں سرکاری ملازمت یا بنیادی سہولتوں کے حصول کے لیے رشوت کی ادائیگی جیسے مسائل کی نشان دیہی کی گئى ہے۔

اقوامِ متحدہ کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ 2002 کے اُس بون معاہدے کے آٹھ سال بعد ، جس میں افغان لوگوں سے ایک نئے دَور کے آغاز کا وعدہ کیا گیا تھا، مجموعی صورتِ حال، بدستور شدید اقتصادی بد حالی کی صورتِ حال ہے۔

XS
SM
MD
LG