رسائی کے لنکس

اقوام متحدہ  اور دیگر اداروں کا غزہ میں فوری جنگ بندی کامطالبہ


 وسطی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہونے والوں کی نماز جنازہ پر فلسطینیوں کا اجتماع، فوٹو اےایف پی 6 نومبر 2023
وسطی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہونے والوں کی نماز جنازہ پر فلسطینیوں کا اجتماع، فوٹو اےایف پی 6 نومبر 2023

اقوام متحدہ کے اداروں اور بین الاقوامی فلاحی اداروں نے شاذ و نادر دیا جانے والا ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیاہے ،" تقریباً ایک ماہ سے دنیا اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقے میں بدلتی ہوئی صورت حال اور بڑھتی ہوئی تعداد میں انسانی جانوں کے ضیاع اور زندگی کا شیرازہ بکھر جانے کو صدمے اور دہشت سے دیکھ رہی ہے۔"

بیان میں کہا گیا کہ ،"لاکھوں لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں، یہ ایک خوفناک صورت حال ہے ۔ گروپ نےمزید کہا کہ اسرائیل میں کم از کم 1400 لوگ ہلاک ہوئے ہیں اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنایا گیا ہے۔"

اداروں نے کہا ہے کہ ،"غزہ میں اس سے بھی زیادہ تعداد میں شہریوں کی ہلاکتیں افسوس ناک ہیں ہیں ۔ جب کہ 22 لاکھ فلسطینیوں کے لیے خوراک ، پانی ، ادویات ، بجلی اور ایندھن کی فراہمی کو منقطع کیا جا رہا ہے ۔"

اداروں نے بیان میں کہا کہ ،" اب بہت ہو چکی ، یہ سلسلہ اب رک جانا چاہیے ۔ "

یہ بیان جاری کرنے والے اداروں کے گروپ میں عالمی ادارہ صحت، یونیسیف، عالمی ادارہ خوراک، کئیر انٹر نیشنل ، سیو دی چلڈرن اور مرسی کور شامل ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کہہ چکے ہیں کہ کوئی بھی جنگ بندی اس وقت تک نہیں ہو گی جب تک حماس کے پاس موجود اسرائیلی یرغمالوں کو واپس نہیں کیا جاتا ۔

اسرائیل نے اتوار کو کہا کہ حماس اور غزہ کی پٹی میں اس کے حملوں نے فلسطینی علاقوں کو موثر طور پر دو حصوں شمالی اور جنوبی غزہ میں تقسیم کر دیا ہے۔

اسرائیل نے کہا کہ سات اکتوبر کو جب سے اس نے حماس سے جنگ شروع کی ہے ، “ دہشت گردی کے 2500 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا جاچکا ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ ان اہداف کو اسرائیل کی زمینی، فضائی اور بحری فورسز کی مشترکہ کارروائیوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ “

حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت کے عہدے دارو ں نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں10 ہزار فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں اس کے 1400 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور 240 کے لگ بھگ افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ اس کی کارروائی حماس کی عسکری قوت کو کچلنے کے لیے ہےجو عام شہریوں کو اپنے بچاؤ کے لیے ڈھال بنا کر استعمال کرتا ہے۔ امریکہ بھی حماس کو ایک دہشت گرد گروپ قرار دیتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ سات اکتوبر سے اب تک اس نے غزہ کی پٹی میں صحت کی دیکھ بھال کے مراکز پر 102 حملوں کی دستاویزی طور پر نشاندہی کی ہے جس کے نتیجے میں،“ 504 لوگ ہلاک، 459 زخمی ہوئے، 39 مراکز کو نقصان پہنچا اور 31 ایمبولینسیں متاثر ہوئیں ۔“

اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ جن اسپتالوں کو ہدف بنایا گیا ان میں سے نصف غزہ شہر میں تھے۔

وی او اے نیوز

فورم

XS
SM
MD
LG