رسائی کے لنکس

اقوام متحدہ امریکہ کے انسانی حقوق کا جائزہ لے گی


'امریکی پٹریاٹ ایکٹ' جس کے تحت نگرانی کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں اس سال جون میں تجدید سے پہلے اس پر کانگرس میں بحث ہونی ہے۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پیر کو جنیوا میں امریکہ کے انسانی حقوق سے متعلق ریکارڈ کا جائزہ لے گی۔

امریکہ کو بھی ایک خاص مدت کے بعد انسانی حقوق کے متعلق جائزے کا سامنا کرنا پڑے گا جس طرح اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک کو ہر چار سال کے بعد کرنا پڑتا ہے۔

انسانی حقوق کی بات کرنے والے ایک اہم ملک امریکہ کو بھی اس اجلاس کے دوران حال ہی میں غیر مسلح افریقی افراد کی ہلاکت جیسے معاملات کی سخت چھان بین کا سامنا کرنا پڑے گا۔

جنیوا میں ہونے والے اس اجلاس کے دوران ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو بچوں سمیت حراست میں رکھنے، امریکی جیلوں کی حالت جس میں طویل عرصے تک قید تنہائی میں رکھنے اور سزائے موت کے مسلسل استعمال کے معاملات پر بھی غور کیا جائے گا۔

توقع ہے کہ امریکی شہریوں کی بڑے پیمانے پر نگرانی کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا۔

'امریکی پٹریاٹ ایکٹ' جس کے تحت نگرانی کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں اس سال جون میں تجدید سے پہلے اس پر کانگرس میں بحث ہونی ہے۔

اس اجلاس کے دوران " دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران سی آئی اے کی مبینہ زیادتیاں اور کیوبا میں گوانتانا مو بے کے حراستی مرکز کو بند کرنے میں ناکامی کے معاملے پر بھی بات ہو گی۔"

امریکہ کے انسانی حقوق سے متعلق پہلا جائزہ 2010ء میں لیا گیا تھا تاہم انسانی حقوق کے سرگرم ارکان کا کہنا ہے کہ اس کی طرف سے 240 سفارشات میں سے قبول کی گئی 171 سفارشات پر عمل درآمد کے حوالے سے بہت تھوڑی پیش رفت دیکھنے میں آئی۔

XS
SM
MD
LG