رسائی کے لنکس

اقوام متحدہ کی حقوقِ انسانی کونسل کی طرف سے شام کی مذمت


اقوام متحدہ کی حقوقِ انسانی کونسل کی طرف سے شام کی مذمت
اقوام متحدہ کی حقوقِ انسانی کونسل کی طرف سے شام کی مذمت

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نے واضح اکثریت سے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں انسانی حقوق کی سنگین اور باضابطہ خلاف ورزیوں پر شام کی مذمت کی گئی ہے۔

قرارداد میں انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر بین الاقوامی تفتیش کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ کونسل کی طرف سےشام پر ہونے والے ہنگامی اجلاس پر جنیوا سے ’ وائس آف امریکہ‘ کی نامہ نگار لیزا شلائین نے رپورٹ بھیجی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق کونسل کی صدر لورا دپئی لسارے نےشام کی مذمتی قرارداد کی منظوری کا اعلان کیا جِس کے حق میں 33اور مخالفت میں چار ووٹ پڑے، جب کہ نو ارکان نےاستصواب میں حصہ نہیں لیا۔

اقوام متحدہ میں پولینڈ کے نمائندے سزارو لزنسکی نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ قراردادعرب جمہوریہٴ شام کی طرف سےجاری انسانی حقوق کی باضابطہ خلاف ورزیوں کے حوالے سے ایک واضح جواب کی حیثیت رکھتی ہے۔

سزارو لزنسکی کا کہنا تھا کہ قرارداد میں جاری پُر تشدد کارروائیوں اوربنیادی انسانی حقوق اور آزادی کی توقیر کی عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ فور ی طور پر چھان بین کی غرض سے ایک آزادانہ، بین الاقوامی کمیشن کوروانہ کیا جائے جو عرب جمہوریہٴ شام جا کر انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون پر عمل درآمد کے بارے میں تفتیش کرے اور جہاں تک ممکن ہو ذمہ دار افراد کی نشاندہی کرے، تاکہ اِس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
روس، چین اور کیوبا کی طرف سے اعتراضات کے باوجود قرارداد منظور کی گئی۔ روس نے اِسے یکطرفہ اور سیاست پر مبنی قرار دیا۔ چین کا کہنا تھا کہ تعظیم اور مکالمے کے ذریعے ہی انسانی حقوق کا تحفظ کیا جاسکتا ہے، نہ کہ الزامات عائد کرکے۔ شام کے نمائندے نے قرارداد کو سیاسی اور غیر متوازن قرار دیا۔

تاہم، جینوا میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے نمائندے پیٹر اسپلنٹر نے اِنھیں اقلیت کے خیالات بتاتے ہوئے مسترد کیا۔ اُنھوں نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ یہ بات عیاں ہے کہ قرارداد کو تمام خطوں کی حمایت حاصل ہے۔

اُنھوں نے اِس بات پر توجہ دلائی کہ کونسل کے چار عرب ارکان نے بھی شام کی پُر تشدد کارروائی کی مذمت کے حق میں ووٹ دیا۔

قرارداد میں شام میں یکطرفہ طور پر دی جانے والی پھانسی کی سزاؤں ، طاقت کے وسیع تر استعمال، ہلاکتوں اور مظاہرین پر تشدد اور انسانی حقوق کی پاسبانی کرنے والوں کے ساتھ زیادتی کرنے کی سٕختی سے مذمت کی۔ اِس میں اندھا دھند حراستوں، زیر حراست افراد کو لاپتا بتانے، اذیت دینے اور زیرٕ ِ حراست افراد سے، جن میں بچے بھی شامل ہیں، بربریت کا مظاہرہ کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ قرارداد میں شام کے اہل کاروں سےانسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اسپلنٹر نےکہا ہے کہ قرارداد کے ذریعے بین الاقوامی برادری کو ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ غیر انسانی رویہ روا رکھنے پر حکومتِ شام کومعاف نہیں کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG