رسائی کے لنکس

میری کلاس غیر قانونی طالب علموں کا محفوظ ٹھکانہ نہیں ہے


یونیورسٹی آف نیواڈا، لاس ویگس۔ (فائل فوٹو)
یونیورسٹی آف نیواڈا، لاس ویگس۔ (فائل فوٹو)

پوچ نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ میری کلاسوں میں محفوظ جگہ نہیں ہے اور مجھے امریکہ میں غیرقانونی طور پر رہنے والے طالب علموں کو امیگریشن حکام کے حوالے کرنا پڑے گا.

امریکی ریاست نیواڈا کی ایک یونیورسٹی کے ٹیچر سوشل میڈیا پر یہ پیغام شائع کرنے کے بعد شديد تنقید کا نشانہ بن گئے ہیں کہ ان کی کلاس ’ محفوظ ٹھکانہ ‘نہیں ہے اور وہ ان طالب علموں کی اطلاع حکام کو دیں گے جو اس ملک میں غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں۔

لاس ویگس میں قائم یونیورسٹی آف نیواڈا کے ریاضی کے جزوقتی انسٹرکٹر میٹ بوچ نے بدھ کی رات فیس بک پر لکھا کہ اگر اسے یہ پتا چلا کہ اس کی کلاس کا کوئی طالب علم ملک میں غیر قانونی طور پر رہ رہا ہے تو امریکی امیگریشن اور کسٹم حکام کو اس کی اطلاع دینے پر مجبور ہو گا۔

پوچ نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ میری کلاسوں میں محفوظ جگہ نہیں ہے اور مجھے ایسے طالب علموں کو امیگریشن حکام کے حوالے کرنا پڑے گا۔

بعد ازاں اس نے اپنے بیان پر معافى مانگ لی، لیکن اس دوران یہ تبصرے بہت تیزی سے سوشل میڈیا پر پھیل چکے تھے۔ یونیورسٹی کے طالب علموں اور پروفیسروں کی تنظیموں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اور یونیورسٹی کے صدر سے بوچ کو اپنے الفاظ پر سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

پروفیسر جارجین ڈیوس نے شعبہ ریاضی کے چیئر مین کو اپنے خط میں کہا ہے کہ بوچ کے خلاف کارروائی کی جائے۔

جمعرات کو بوچ نے اپنے تبصروں پر معافى مانگی اور یونیورسٹی کے طالب علموں کے اخبار کو بتایا کہ اس نے مذاق کیا تھا اور یہ کہ وہ کلاس روم میں نفرت یا عدم برداشت کا ماحول پیدا کرنے کے خلاف ہے۔

اس نے کہا کہ میں آپ سب سے معافى مانگتا ہوں اور مجھے إحساس ہے کہ میرے تبصرے آپ میں سے کئی ایک کے لیے کتنے زیادہ تکلیف دہ تھے۔

XS
SM
MD
LG