رسائی کے لنکس

صومالیہ: دو لاکھ بچے غذائی قلت کا شکار


یونیسف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ، ’اگر فوری طور پر رقوم مہیا نہ کی گئیں تو یونیسف کو اگلے ایک ماہ کے اندر اندر افریقہ میں جاری طبی سہولیات کی فراہمی بند کرنا پڑے گی‘

اقوام ِمتحدہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر صومالیہ میں بھوک اور غذائی قلت کے خاتمے کے لیے عالمی ادارے کو ایمرجنسی فنڈ کی مد میں رقم فراہم نہ کی گئی تو رواں برس کے اختتام تک غذائی قلت کے باعث صومالیہ میں پانچ سال یا اس سے کم عمر کے تقریباً دو لاکھ بچے ہلاک ہو سکتے ہیں۔

یونیسف کے مطابق 15کروڑ ڈالر کی اپیل کیے جانے کے بعد، اب تک یونیسف کو محض ایک کروڑ پانچ لاکھ ڈالر کا فنڈ فراہم کیا گیا ہے۔

ایجنسی کے مطابق، یہ اپیل افریقہ میں 30 لاکھ خواتین اور بچوں کو طبی سہولیات پہنچانے کے لیے دائر کی گئی تھی۔

یونیسف کے ترجمان، کرسٹوف بولیرک کا کہنا ہے کہ، ’اگر فوری طور پر فنڈنگ نہ مہیا کی گئی تو یونیسف کو اگلے ایک ماہ کے اندر اندر افریقہ میں جاری طبی سہولیات کی فراہمی بند کرنا پڑے گی‘۔

کرسٹوف بولیرک کا مزید کہنا تھا کہ، ’صومالیہ میں پانچ برس یا اس سے کم عمر دو لاکھ بچے اس سال کے اختتام تک خوراک کی قلت کے باعث ہلاک ہو سکتے ہیں‘۔

یونیسف کے مطابق، صومالیہ میں اس وقت پانچ سال یا اس سے کم عمر کے تقریباً 50 ہزار بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔

یونیسف صومالیہ میں طبی سہولیات کا 70 فی صد فراہم کر رہا ہے، جس میں ادویات، ٹیکے، سٹاف کی تنخواہیں اور ہسپتال کے جنریٹر چلانے کا خرچہ بھی شامل ہے۔
XS
SM
MD
LG