رسائی کے لنکس

جوہری معاہدے کی مبینہ خلاف ورزی پر امریکہ روس مذاکرات


وزارت خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے کہا کہ امریکہ خدشات کو دور کرنے اور معاہدے کو قائم رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔

امریکی وزارت خارجہ کا ایک وفد جمعرات کو ماسکو میں روس کے عہدیداروں سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کی مبینہ خلاف ورزی پر مذاکرات کرے گا۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ روس نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا تجربہ کیا۔

یہ اقدام دونوں ملکوں کے درمیان 1987 میں طے پانے والے ’انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلئیر فورس‘ معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی ہے، جسے دونوں ملکوں کے درمیان تخفیف اسلحہ کے معاہدے کا بنیادی جز قرار دیا جاتا ہے۔

وزارت خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے کہا کہ امریکہ خدشات کو دور کرنے اور معاہدے کو قائم رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔

صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے باقاعدہ طور پر جولائی میں روس پر اس معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا، لیکن امریکہ کی ’فارن پالیسی کونسل‘ کے سٹیفن بلینک کا کہنا ہے کہ یہ بہت مشکل ہے کہ روس اس بات کا اعتراف کرے۔

روس کے خبر رساں ادارے ’انٹرفیکس‘ نے کہا کہ ماسکو کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر نے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ وہ مذاکرات میں امریکہ کی پالیسی پر بھی سوال اٹھائیں گے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے کی خلاف ورزی کا معاملہ بات چیت کے ایک ہی دور میں حل ہونا بظاہر ممکن نہیں، اس کے لیے مستقبل میں مزید مذاکرات کی توقع کی جا سکتی ہے۔

XS
SM
MD
LG