رسائی کے لنکس

امریکی حمایت یافتہ فورسز نے منبج کا قبضہ بحال کر لیا


منبج میں ایک زخمی شخص سے فورس کے لوگ بات کر رہے ہیں
منبج میں ایک زخمی شخص سے فورس کے لوگ بات کر رہے ہیں

امریکی اور اتحادی حکام ایک عرصے کو منبج کو دہشت گرد گروپ کا ایک کلیدی گڑھ تصور کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دوسرے ملکوں سے جنگجوؤں کو یہاں لایا جاتا اور پھر مختلف کارروائیوں کے لیے انھیں یہیں سے بھیجا جاتا ہے۔

شام میں حزب مخالف کی فورسز "سریئن ڈیموکریٹک فورسز" (ایس ڈی ایف) نے ترک سرحد کے قریب واقع شہر منبج کا قبضہ مکمل طور پر داعش سے واگزار کروا لیا ہے۔

ایس ڈی ایف نے خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" کو بتایا کہ داعش کے آخری جنگجوؤں کے شہر سے نکل جانے کے بعد اب ان کی فورسز یہاں موجود ہیں۔

ایس ڈی ایف کے منبج میں اتحاد کے ترجمان شرفان درویش کے مطابق امریکہ کی حمایت یافتہ اس فورس نے دو سو سے زائد ان شہریوں کو بھی رہا کروا لیا ہے جنہیں داعش انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔

"شہر اب پوری طرح سے ہمارے قبضے میں ہے لیکن ہم اسے پاک کرنے کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔"

قبل ازیں جمعہ کو امریکی محکمہ دفاع کے نائب ترجمان گورڈن ٹروبرج نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ "داعش پوری طرح سے مشکل میں ہے"، اور اُنھوں نے منبج میں قبضہ بحال ہونے کو داعش کی سرگرمیوں کے گڑھ کو ختم کرنے میں اتحادیوں کی کوششوں کا اہم سنگ میل قرار دیا تھا۔

امریکی اور اتحادی حکام ایک عرصے کو منبج کو دہشت گرد گروپ کا ایک کلیدی گڑھ تصور کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دوسرے ملکوں سے جنگجوؤں کو یہاں لایا جاتا اور پھر مختلف کارروائیوں کے لیے انھیں یہیں سے بھیجا جاتا ہے۔

گو کہ یہ شہر اب سریئن ڈیموکریٹک فورسز کے کنٹرول میں ہے لیکن اسے مکمل طور پر محفوظ بنانے میں ابھی کچھ اور وقت درکار ہوگا۔

شہر میں جگہ جگہ شدت پسندوں نے بارودی مواد اور سرنگیں بچھا رکھی ہیں۔ امریکی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے سیکڑوں عمارتوں میں دیسی ساختہ بم نصب کر رکھے ہیں۔

منبج کا قبضہ بحال کروانے کے لیے ’ایس ڈی ایف‘ نے امریکہ کی زیر قیادت اتحادی فورسز کے فضائی حملوں کی مدد سے 21 مئی کو کارروائی شروع کی تھی۔

امریکی حکام کے بقول اس وقت سے شام میں داعش کے زیر قبضہ ایک ہزار مربع کلومیٹر کا رقبہ بحال کروایا جا چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG