رسائی کے لنکس

آبنائے تائیوان کو آازاد سمندر قرار دینے کے لیے امریکہ اور کینیڈا کے بحری جنگی جہازوں کا وہاں سے گزر


 یو ایس ایس ہگنز گائیڈڈ میزائل ڈیسٹرائر : فائل فوٹو
یو ایس ایس ہگنز گائیڈڈ میزائل ڈیسٹرائر : فائل فوٹو

صدر بائیڈن کے اس بیان کے بعد کہ اگر چین نے تائیوان پر حملہ کیا تو امریکہ اس کا دفاع کرے گا، منگل کے روز امریکہ اور کینیڈا کے جنگی جہاز، جہاز رانی کے شعبے میں فوجی آزادی کی پہلی کارروائی میں آبنائے تائیوان سے گزرے۔

پنٹاگان کے پریس سیکرٹری بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائڈر نے منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ امریکی بحریہ کے گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر، ااا “USS Higgins” اور کینڈا کی بحریہ کے رائل کینیڈین نیوی فریگیٹ، ایچ ایم سی ایس وینکوور، نے "20 ستمبر کو آبنائے تائیوان کے ان پانیوں میں معمول کا ایک سفر کیا جہاں بین الاقوامی قانون کے مطابق بحری جہازوں کی آمدو رفت اور فضائی پرواز کی آزادیوں کا اطلاق ہوتا ہے"۔

چین کا دعوی ہے کہ آبنائے تائیوان بین الاقوامی پانی نہیں ہے بلکہ "چین کا اندرونی پانی" اور "علاقائی سمندر" ہے۔ تاہم بین الاقوامی قانون کے تحت، آبنائے تائیوان میں بین الاقوامی پانیوں اور اسکے اوپرفضائی حدود کی ایک ایسی راہداری موجود ہے جہاں سے تمام جہاز آزادانہ طور پر گزر سکتے ہیں۔

مشرقی بحر الکاہل اور بحر ہند میں امریکی فوجی بحری کارروائیوں کا احاطہ کرنے والے ساتویں امریکی بحری بیڑے کے ایک بیان میں کہا گیا کہ "ہگنز اور وینکوور کا آبنائے تائیوان کے راستے سے گزرنا ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ایک آزاد اور کھلے انڈو پیسفیک کے عزم کو ظاہر کرتا ہے،"

آبنائے تائیوان، ایک جمہوری خود مختار جزیرے کو مرکزی چین سے الگ کرتی ہے۔

آبنائے تائیوان کی آزاد راہداری میں یہ سفر سی بی ایس کے پروگرام 60 منٹس میں صدر بائیڈن کے انٹرویو کے نشر ہونےکے تھوڑی ہی دیر بعد ہوا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکی فوجی جزیرے پر حملے کی صورت میں اس کا دفاع کریں گے۔

صدر ۔تائیوان کےدفاع کا عہد پہلے بھی کر چکے ہیں لیکن اس انٹر ویو میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کے مرد اور خواتین اس دفاع کا حصہ ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG