رسائی کے لنکس

’’چین کے ساتھ تجارتی مذاکرات کے لیے صدر ٹرمپ کی تیاری نامکمل‘‘


صدر ٹرمپ اور اُن کے چینی ہم منصب شی جن پنگ۔ فائل فوٹو
صدر ٹرمپ اور اُن کے چینی ہم منصب شی جن پنگ۔ فائل فوٹو

ولیم زاریت کا کہنا تھا، ’’میری دانست میں صدر ٹرمپ کے دورے سے پہلے مناسب انداز میں تیاری نہیں کی گئی ہے۔ لہذا ہمیں تشویش ہے کہ اس ملاقات میں ساختی معاملات پر زیادہ بات چیت ممکن نہیں ہو پائے گی۔‘‘

چین میں کاروبار سے متعلق امریکہ کی ایک کلیدی لابی فرم امریکی ایوان تجارت برائے چین کے چیئرمین ولیم زاریت نے کہا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی عدم توازن کے حوالے سے آئیندہ ماہ نومبر میں ہونے والے مذاکرات کیلئے صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی تیاری ناکافی ہے اور اُنہیں اس سلسلے میں خاصی پریشانی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے دورہ چین سے پہلے مناسب تیاری نہیں کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں اُن کا اشارہ امریکی اہلکاروں کے چینی حکام سے بات چیت کے نتائج کی جانب تھا جو صدر ٹرمپ کی اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ہونے والی مجوزہ ملاقات سے پہلے منعقد ہونا تھی۔

ولیم زاریت کا کہنا تھا، ’’میری دانست میں صدر ٹرمپ کے دورے سے پہلے مناسب انداز میں تیاری نہیں کی گئی ہے۔ لہذا ہمیں تشویش ہے کہ اس ملاقات میں ساختی معاملات پر زیادہ بات چیت ممکن نہیں ہو پائے گی۔‘‘

وہ بیجنگ میں میڈیا کے نمائیندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

امریکی صدر کے دورہ چین کے دوران امریکہ کے وزیر تجارت ولبرن راس بھی تجارتی نمائیندوں کا ایک وفد لیکر بیجنگ پہنچیں گے۔ امریکہ کے بعض تجارتی حلقے اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ ایسی صورت حال میں دورے کے دوران جن معاہدوں کا اعلان کیا جائے گا اُن سے چین کی امتیازی پالیسیوں اور چینی منڈی میں امریکی مصنوعات کی رسائی سے متعلق طویل عرصے سے موجود تنازعات پس منظر میں چلے جائیں گے۔

زاریت نے اس اُمید کا اظہار کیا کہ تجارتی وفد کے ساتھ طے ہونے والے سمجھوتوں کے نتیجے میں دوطرفہ اقتصادی تعلقات میں ساختی تبدیلیوں کی ضرورت کا معاملہ پس پردہ نہیں چلا جائے گا۔

صدر ٹرمپ صدارت سنبھالنے کے بعد ایشیائی ممالک کے پہلے دورے میں پانچ ملکوں کا دورہ کریں گے اور اس دورے کے دوران وہ 8 نومبر کو بیجنگ پہنچیں گے۔

XS
SM
MD
LG