رسائی کے لنکس

ہادی ہی یمن کے حقیقی صدر ہیں: امریکی سفیر


صنعا: ایران کی ایک نجی ایئرلائن کی پرواز کی آمد
صنعا: ایران کی ایک نجی ایئرلائن کی پرواز کی آمد

ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کی یہ کوشش رہے گی کہ جن معاہدوں کو بین الاقوامی ثالثی میں طے کیا گیا تھا، اُنھیں مد نظر رکھتے ہوئے ’یمن کے عبوری سیاسی دور کی حمایت میں یمنیوں اور بین الاقوامی برداری کے ساتھ رابطہ جاری رہے‘

امریکہ نے پیر کے روز یمن کے عبد ربو منصور ہادی کی حمایت کا اعلان کیا، جب امریکی سفیر نے الجھن میں پھنسے ہوئے صدر کے بارے میں یہ بیان دیا کہ وہی ملک کے ’قانونی‘ سربراہ ہیں۔

امریکی سفیر، میتھیو ٹئیلر نے یمن کے جنوبی شہر، عدن کا دورہ کیا، جہاں ہادی نے اپنا ڈیرہ ڈالا ہوا ہے، جس سے قبل حوثی باغیوں نے اُنھیں دارلحکومت کے اپنے گھر میں نظربند رکھا اور استعفے دینے پر مجبور کیا۔ امریکہ کی جانب سے گذشتہ ماہ صنعاٴمیں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کے بعد یہ اُن سے پہلی عام ملاقات تھی۔

کئی ماہ سے دارالحکومت پر ملیشیا کا قبضہ جاری تھا، جو جنوری میں حوثی قیادت کے اقتدار پر قبضے پر ختم ہوا۔


محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان، جین ساکی نے کہا ہے کہ امریکہ کی یہ کوشش رہے گی کہ جن معاہدوں کو بین الاقوامی ثالثی میں طے کیا گیا تھا، اُنھیں مد نظر رکھتے ہوئے ’یمن کے عبوری سیاسی دور کی حمایت میں یمنیوں اور بین الاقوامی برداری کے ساتھ رابطہ جاری رہے‘۔

ہادی سنہ 2012 میں اقتدار میں آئے تھے، جس سے قبل، خلیج تعاون کونسل کی زیر نگرانی، ملک کے لیڈر، عبداللہ صالح نے ایک طویل مدت کے بعد اختیارات حوالے کیے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی ہادی کو یمن کا اصل صدر قرار دیتے ہوئے اُن کی حمایت کی ہے۔

حوثیوں کی جانب سے اُن کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد ملک سیاسی طور پر ناکارہ بن چکا ہے۔ اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے امن مذاکرات تسلیم شدہ حکومت کے ساتھ باغی ملیشیا کے سیاسی عزائم پر مصالحت میں ناکامی ہو چکی ہے۔

اس ہفتے، حوثیوں نے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کی وسعت سے متعلق طویل مدتی سوالات ایک بار پھر اٹھائے، ایسے میں جب گروپ کے راہنماؤں نےباغیوں کے زیر قبضہ صنعاٴ سے تہران کے لیےباقاعدہ ہوائی پروازیں جاری کرنے کے بارے میں ایک سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔

یمن کے ماہرین نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ حالانکہ حوثیوں کے لیے کہا جاتا ہے کہ وہ سنی اکثریت والے ملک کا ایک شیعہ گروپ ہے، میلیشا کا ایجنڈا سیاسی نہ کہ مذہبی نوعیت کا ہے۔

XS
SM
MD
LG