رسائی کے لنکس

امریکہ کی طرف سے یوکرین کو ایف 16 طیاروں کی فراہمی کی منظوری


یوکرین بحران کے لئے F16
یوکرین بحران کے لئے F16

ویب ڈیسک۔امریکہ نے اپنے اتحادیوں ڈنمارک اور ہالینڈ کو یہ منظوری دے دی ہے کہ وہ یوکرین کو ایف 16 لڑاکا طیارے بھیج دیں ۔

فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ یوکرین کو یہ طیارے کب ملیں گے جواسے روس کی فضائی برتری کا مقابلہ کرنے کے لیے طویل عرصے سے درکار ہیں ۔

ایکس (X)پر ، جیسے پہلے ٹوئٹر کہا جاتا تھا، ایک پوسٹ میں ڈچ وزیر خارجہ ووپکے ہکسٹرا نے کہا کہ ’’ہم یوکرین کو F-16 لڑاکا طیارے بھیجنے کی راہ ہموار کرنے پر واشنگٹن کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔‘‘

F-16 کے لین دین کیلئے امریکہ کی منظوری ضروری ہے کیونکہ یہ جیٹ طیارے امریکہ میں تیار کیے جاتے ہیں۔ ان اطلاعات کے باوجود فوری طور پر یہ واضح نہیں تھا کہ یوکرین جیٹ طیارے کب حاصل کرسکے گا۔

یوکرین کو جیٹ طیارے حاصل کرنے سے پہلے اپنے پائلٹوں کوبڑے پیمانے پر تربیت دینا ہوگی۔ یوکرین نے اس سے قبل جمعہ کو ماسکو پر ڈرون حملہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن روسی افواج نے بغیر پائلٹ کے اس وہیکل کو مار گرایا تھا۔ روس کی جانب سے ڈرون کو مار گرانے کے بعداس کا ملبہ ماسکو کےایک ایکسپو سینٹر (نمائش کے مرکز) پر گرا جو کریملن سے سات کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے۔

ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر کہا کہ ڈرون کا ملبہ ایکسپو سینٹر کے قریب گرا لیکن اس سے کوئی خاص نقصان نہیں ہوا۔

روس یوکرین جنگ
روس یوکرین جنگ

برطانوی وزارت دفاع نے جمعہ کو یوکرین کے بارے میں اپنی روزانہ کی اپ ڈیٹ میں کہا کہ روس نے اسکولوں کے لیے روسی تاریخ کی ایک نئی نصابی کتاب شائع کی ہے جو ستمبر میں شروع ہونے والے تعلیمی سال میں ’’یوکرین کے مقبوضہ علاقوں اور پورے روسی فیڈریشن میں‘‘ پڑھائی جائے گی ۔

وزارت نے ایکس (X) پر پوسٹ کیا کہ ’’ روس کا مقصد مقبوضہ علاقوں میں کریملن کےبارے میں مثبت معلومات عام کرنا ہے تاکہ یوکرین کی قومی شناخت کو ختم کیا جا سکے۔‘‘

یوکرین نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ اس نے ملک کے جنوب مشرقی حصے میں روس کے زیر کنٹرول علاقے میں کارروائی کر کے انہیں دوبارہ حاصل کر لیا ہے اور حالیہ طور پر آزاد کرائے گئے دیہات یوروزہائن سے آگے کی جانب پیش رفت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ پیش قدمی بحیرہ ازوف کی طرف جانے کی ایک کوشش ہے جو وہاں روس کی قابض افواج کو نصف میں تقسیم کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔ ۔ فوجی ترجمان آندری کوولیوف نے قومی ٹیلی ویژن پر کہا کہ ’’یوروزہائن کے جنوب کی سمت میں یوکرینی فوجیوں کو کامیابی ملی ہے۔‘‘ انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

یوروزھائین میں یوکرینی فوجی اپنے پرچم کے ساتھ
یوروزھائین میں یوکرینی فوجی اپنے پرچم کے ساتھ

یوروزہائن مشرقی ڈونیٹسک کے علاقے میں پہلا گاؤں تھا جس پر کیف کے مطابق 27 جولائی سے دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے ۔ روس کے زیر کنٹرول بارودی سرنگوں سے اٹے علاقے میں یہ ایک دشوار جنگ تھی۔یوروزہائن بحیرہ ازوف کے شمال میں صرف 90 کلومیٹر اور روس کے زیر قبضہ ڈونیٹسک شہر سے تقریباً 100 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔

ماسکو کے زیر کنٹرول زاپورزیا کے کچھ حصوں میں روس کے تعینات اہلکارولادی میر روگوف نے کہا کہ یوروزہائن اور اس کے ہمسا یہ دیہات سٹارومائروسک یوکرین کے کنٹرول میں نہیں تھے۔تاہم یوروزہائن کے لیے شدید لڑائی کی ڈرون فوٹیج سامنے آئی ہے جس میں درجنوں روسی فوجیوں کو گاؤں کے جنوب کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔روس یوکرین کے تقریباً پانچویں حصے پر کنٹرول رکھتا ہے۔ اس میں کرائمین جزیرہ نما کا الحاق بھی شامل ہے جو روس نے 2014 میں کیا تھا۔لوہانسک خطہ اور ڈونیٹسک کا بیشتر علاقہ ، زاپورزیا اور کھیرسن علاقوں کے بڑے حصےپر روس کا کنٹرول ہے۔ کیف کا کہنا ہے کہ اس کی جوابی کارروائی امید سے کہیں سست رفتار ہے جس کی وجہ بڑے پیمانے پر وہاں بچھائی گئی بارودی سرنگیں اور روس کی بھاری دفاعی کارروائیاں ہیں ۔

اوڈیسا میں اناج کے ذخائر
اوڈیسا میں اناج کے ذخائر

یوکرینی اناج کی تنصیبات پر روسی حملے

یوکرین کے حکام نے بدھ کو کہا کہ روس نے جنوبی یوکرین کے علاقے اوڈیسا میں ایک بندرگاہ پر اناج کے بنیادی ڈھانچے کو ایک ڈرون حملے میں نقصان پہنچایا۔یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی کے چیف آف اسٹاف اینڈری یرماک نے ٹیلی گرام پر کہا کہ اس حملے میں دریائے ڈینیوب پر رینی کی بندرگاہ کو نشانہ بنایا گیا۔

اوڈیسا کے گورنر اولیہ کیپر نے ٹیلی گرام پر کہا کہ اس حملے سے بندرگاہ پرموجود گوداموں اور اناج ذخیرہ کرنے کی تنصیبات کو نقصان پہنچا۔کیپر نے کہا کہ اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے اور یوکرین کی فضائیہ نے اوڈیسا کی فضا میں 11 روسی ڈرون مار گرائے ہیں۔ یوکرین کی فوج نے کہا کہ اس کے فضائی دفاع نے رات کے اوقات میں 13 ڈرونز کو تباہ کیا۔ روس نے اوڈیسا اور میکولائیو کو نشانہ بنانے کے لیے ایرانی ساختہ شاہد ڈرون کا استعمال کیا۔

بحیرہ اسود کی بندرگاہ اوڈیسا پر شپنگ کنٹینرز
بحیرہ اسود کی بندرگاہ اوڈیسا پر شپنگ کنٹینرز

بحیرہ اسود کے راستے اناج کی ترسیل

ہانگ کانگ کا پرچم بردار کنٹینر جہاز جوزف شولٹ بدھ کو یوکرین کی بندرگاہ اوڈیسا سے روانہ ہوا۔

یوکرین کے نائب وزیر اعظم اولیکسینڈر کبراکوف نے کہا کہ یہ جہاز پہلا جہاز تھا جو بحیرہ اسود کی ایک عارضی راہداری سے روانہ ہوا جسے یوکرین نے بحیرہ اسود کے گرین انیشیٹو سے روس کے انخلاء کے بعد سویلین جہازوں کے لیے قائم کیا ہے۔

کبراکوف نے کہا کہ جوزف شولٹ 30,000 میٹرک ٹن سامان لے کر جا رہا تھا جب فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد اوڈیسا میں پھنس کر رہ گیا۔ روس نے یہ نہیں بتایا کہ آیا وہ یوکرین کے اس شپنگ کوریڈور کا احترام کرے گا۔ ایک روسی گشتی جہاز نے اتوار کے روز ایک جہازپر انتباہی فائرنگ کی اور کہا کہ کپتان معائنہ کی درخواست کا جواب دینے میں ناکام رہا تھا۔

اس خبر کی تفصیلات ایسوسی ایٹڈ پریس ۔ ای ایف پی اور رائٹرز سے لی گئی ہیں ۔

فورم

XS
SM
MD
LG