رسائی کے لنکس

امریکی عدالت سے روسی کمپنی کے بوئنگ طیارے کی ضبطگی کے وارنٹ جاری


روسی آئل کمپنی روزنیفٹ کے سی ای او ایگور سیچن، سینٹ پیٹربرگ کی ایک تقریب میں شریک ہیں جب کہ روسی صدر ولادی میر پوٹن ان کے پیچھے کھڑے ہیں۔ 24 مئی 2014
روسی آئل کمپنی روزنیفٹ کے سی ای او ایگور سیچن، سینٹ پیٹربرگ کی ایک تقریب میں شریک ہیں جب کہ روسی صدر ولادی میر پوٹن ان کے پیچھے کھڑے ہیں۔ 24 مئی 2014

نیو یارک میں ایک وفاقی عدالت نے روس کے خلاف امریکی پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، توانائی کی ایک روسی کمپنی کے ملکیتی طیارے بوئنگ 737 کو ضبط کرنے کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں جس کی مالیت 25 لاکھ ڈالر ہے۔

یہ طیارہ روزنیفٹ آئل کمپنی کی ملکیت ہے، جس کا صدر دفتر ماسکو میں ہے ۔

امریکی عہدے داروں نے بتایا کہ عدالت نے قرار دیا کہ امریکہ اس طیارے کو جو 2014 سے امریکہ میں نہیں ہے، ایکسپورٹ کنٹرول ریفارم ایکٹ کی خلاف ورزی کی بنیاد پر ضبط کیا جائے۔

بروکلین میں امریکی اٹارنی بریون پیس نے کہا، آج جاری کیا جانے والا یہ حکم یہ ظاہر کرتا ہے کہ روسی کمپنیوں کو ان پابندیوں سے بچنے کی ایک قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے جو امریکہ نے روس پر یوکرین کےعوام کے خلاف بلا جواز جنگ کے ردعمل میں عائد کی ہیں۔

روزنیفٹ آئل نے فوری طور پر تبصرے سے متعلق ای میل کا جواب نہیں دیا۔

یہ کارروائی یوکرین پر حملے کے بعد روسی سرمایے کو کم کرنے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے۔

اٹارنی پیس کے دفتر نے کہا ہے کہ کمپنی امریکی ساختہ طیاروں کو لائسنس کے بغیر روس میں داخل ہونے سے روکنے والے ضابطوں کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے ۔ فروری 2022 سے، جب سے روس پر امریکی پابندیاں نافذ ہیں، یہ طیارہ کم از کم سات بار روس سے باہر نکلا اور دوبارہ واپس گیا ۔

امریکی حکام نے کہا کہ یہ طیارہ آخری مرتبہ مارچ 2014 میں امریکہ میں تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خیال ہے کہ اب یہ طیارہ یا تو روس میں ہے یا پھر روس سے کہیں باہر جا رہا ہے یا وہاں سے واپس آ رہا ہے ۔

اس خبر کی کچھ معلومات رائٹرز سے لی گئیں ہیں۔

XS
SM
MD
LG