رسائی کے لنکس

امریکہ کی بے گھر پاکستانی خاندانوں کے لیے مزید امداد کا اعلان


The Momotombo volcano spews a large plume of gas and ash as seen from the rural community of Papalonal, in Leon, Nicaragua.
The Momotombo volcano spews a large plume of gas and ash as seen from the rural community of Papalonal, in Leon, Nicaragua.

اسلام آباد میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقوں کے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے ضمن میں حکومت پاکستان کی مدد کرنے کو تیار ہے۔

امریکہ نے پاکستان میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کے لیے صحت، انھیں پینے کے پانی کی فراہمی، صفائی اور روزگار کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید 93 لاکھ ڈالر کی اعانت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقوں کے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے ضمن میں حکومت پاکستان کی مدد کرنے کو تیار ہے۔

امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق یہ امداد امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ’یو ایس ایڈ‘ کے ذریعے فراہم کی جائے گی اور اس رقم میں سے 70 لاکھ ڈالر بے گھر لوگوں کو صحت، پینے کے پانی اور صفائی کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے بچوں کے لیے ادارہ ’یونیسیف‘ کو دیئے جائیں گے۔

جب کہ باقی رقم نقل مکانی کر کے آنے والے خاندانوں کے مال مویشیوں کے علاج معالجے کے لیے استعمال ہو گی۔

شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی امداد کے سلسلے میں اگرچہ حکومت پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے تاحال اپیل نہیں کی ہے۔

تاہم نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری پر مامور وفاقی وزیر برائے سرحدی اُمور عبد القادر بلوچ نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں حکومت کا ہاتھ بٹائیں۔

’’ان (نقل مکانی کرنے والے) خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے پوری قوم کو آگے آنا پڑے گا۔‘‘

واضح رہے کہ امریکہ کی طرف سے نئی امداد کے اعلان کے بعد قبائلی علاقوں سے بے گھر ہونے والے خاندانوں کے لیے امریکی اعانت کا حجم ایک کروڑ تہتر لاکھ ڈالر ہو گیا ہے۔

اس سے قبل امریکہ کی طرف سے 26 جون کو ان بے گھر ہونے والے افراد کے لیے 80 لاکھ ڈالر کا اعلان کیا گیا تھا۔

بیان کے مطابق یونیسیف پاکستان اس اعانت کو پہلے سے موجود لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کو فروغ دینے اور ایسے مقامات پر خاتون طبی کارکنوں کو تربیت دینے کے لیے استعمال کریں گے جہاں بے گھر لوگوں کو ٹھہرایا گیا ہے تاکہ انہیں ضروری ادویات اور طبی سہولیات کی بروقت اور مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے لگ بھگ 10 لاکھ افراد کا اندارج کیا گیا ہے اور ان کے کوائف کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG