رسائی کے لنکس

ہائی ٹیک چینی کمپنی ہواوے کا امریکی قانون کے خلاف مقدمہ


امریکہ اور یورپی یونین کے جھنڈوں پر ہواوے کمپنی کے لوگو کی نمائش،29 جنوری 2019
امریکہ اور یورپی یونین کے جھنڈوں پر ہواوے کمپنی کے لوگو کی نمائش،29 جنوری 2019

جمعرات کے روز چین کی ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی کمپنی ہواوے نے کہا کہ اس نے اس امریکی قانون کے خلاف ایک مقدمہ دائر کر دیا ہے جو سرکاری اداروں اور کانٹریکٹرز کو کمپنی کے ساتھ کاروبار کرنے سے روکتا ہے۔

یہ مقدمہ ٹیکساس کی ایک وفاقی ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 2019 کا ڈیفنس ایپرو پری ایشن بل ہواوے کی جانب سے امریکہ میں کاروبار کی اہلیت پر ایک غیر آئینی مداخلت ہے۔ کانگریس نے یہ تعین کرنے کے بعد اس بل میں یہ پابندی شامل کی کہ ہواوے اور ٹیکنالوجی کی ایک اور کمپنی زیٹی کارپوریشن قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، کیونکہ انہیں چین کی انٹیلی جینس سروسز سائبر جاسوسی کے لئے استعمال کر سکتی ہے۔

ہواوے کے موجودہ چیئر مین گو پنگ کا کہنا تھا کہ واہوے امریکی حکومت کی جانب سے ظاہر کیے گئے سیکیورٹی کے خدشے کو دور کرنے کے لیے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہواوے ایک مناسب اور آخری چارہ کار کے طور پر ان قانونی چارہ جوئی پر مجبور ہوئی ہے۔

یہ مقدمہ ہواوے کی جانب سے امریکی عہدے داروں کے ساتھ ایک دوہری قانونی جنگ کا دوسرا نصف حصہ ہے۔ ہواوے کے چیف فانشل آفیسر مینگ وانگ ژہو اور کمپنی کے بانی کی بیٹی رین ژونگ فی کو امریکی پراسیکیوٹرز کی درخواست پر گزشتہ دسمبر وینکوور کینڈا میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

امریکی پراسیکیوٹرز یہ چاہتے ہیں کہ انہیں ان رقوم کی منتقلی سے متعلق الزامات کا سامنا کرنے کے لیے ملک سے نکالا جائے جن کا تعلق ایران پر امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی سے ہے۔

وکلا نے منگل کے رو ز عدالت میں کہا تھا کیس کا دفاع تیار کرنے کے لیے انہیں وقت درکار ہے جس کی ایک وجہ سیاسی مسائل اور امریکی صدر کے تبصرے بھی ہیں۔

مینگ اس وقت گھر میں نظر بند ہیں اور وہ اگلی سماعت پر 8 مئی کو عدالت ہوں گی۔

امریکی عہدے دار اس موقف کو مسترد کرتے ہیں کہ رین کا کیس امریکہ اور چین کے درمیان وسیع تر تجارتی مذاكرات سے منسلک ہے جن کا مقصد چین کی تجارت، سرمایہ کاری اور املاک دانش کے حقوق کی پالیسیوں پر امریکی خدشات کو دور کرنا ہے۔

بدھ کے روز امریکی محکمہ خارجہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہ کیس قانون کے نفاذ کا ایک معاملہ ہے اور کینیڈا امریکہ کی جانب سے ملک بدری کی درخواست زیر غور لا کر اپنے معاہدے کی پاسداری کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG