رسائی کے لنکس

امریکہ اور جاپان کے درمیان متنازع طیاروں کی پروازوں کا معاہدہ


بدھ کومنظر عام پر آنے والے اس معاہدے کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس میں کئی ایسی شرائط بھی شامل ہیں جن کا تعلق گنجان آباد جزیرے پر سے پروازوں کے دوران سلامتی اور شور پر قابو رکھنے سے ہے۔

امریکہ اور جاپان کے درمیان ایک معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت ٹوکیو نے جزیرے اوکی ناوا میں قائم یوایس میرین کے مرکز سے متنازع فوجی طیاروں کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔

واشنگٹن مذکورہ فوجی مرکز پر وی -22 اوسپری طیارے رکھنا چاہتا ہے ، لیکن سلامتی کے خدشات کے پیش نظر یہ معاملہ الجھ گیا تھا۔

ایک ہیلی کاپٹر کی مانند ہوا میں بلند ہونے اور طیارے کی طرح پرواز کرنے والے اس جدید ہوائی جہاز کے پچھلے سال دو حادثےہوچکے ہیں اور اپنی کارکردگی کے لحاظ سے اسے متعدد سوالات کا سامنا رہاہے۔

لیکن جاپان کے عہدے دارں بدھ کو بتایا کہ انہوں نے وی 22 طیارے کی آپریشنل سیفٹی کی تصدیق کردی ہے اور اوکی ناوا میں میں موجود اس طرز کے 12 طیارے اگلے مہینے سے اپنی اڑانیں شروع کرسکتے ہیں۔

امریکہ کے وزیر دفاع لیون پینٹا نے ، جو چین کے دورے پرہیں، کہاہے کہ انہیں اس معاہدے پر خوشی ہوئی ہے۔

وزیر دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ سمجھوتہ دونوں ممالک کے درمیان گہری شراکت داری اور خوب سوچ بچار کا نتیجہ ہے جس سے دونوں فریقوں نے طیارے کے محفوظ ہونے کی تصدیق کی۔

بدھ کومنظر عام پر آنے والے معاہدے کے بارے میں بتایا گیا ہے اس میں کئی شرائط بھی شامل ہیں جن کا تعلق گنجان آباد جزیرے پر سے پروازوں کے دوران سلامتی اور شور پر قابو رکھنے سے ہے۔
XS
SM
MD
LG